30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
چوبیسواں باب سفر/سواری اور ڈرائیونگ کے آداب
قرآن پاک سے سفر کی اہمیت
زندگی میں ہر شخص کو کسی نہ کسی ضرورت کے تحت سفر کرنا پڑتا ہے۔ اللہ پاک نے قرآن مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام ،حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت ذوالقرنین رضی اللہ عنہ کے سفروں کا ذکر کیا۔ سفر کے دوران جہاں انسان کو مشقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں انسان کو بہت سی چیزیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور وہ نئے نئے تجربات حاصل کرتا ہے جس سے وہ اپنی زندگی میں بھر پور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔چنانچہ اللہ پاک نے قرآنِ پاک کی سورہ کہف آیت نمبر 62 میں حضرت موسی علیہ السلام کے سفر کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا:
فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتٰىهُ اٰتِنَا غَدَآءَنَا٘-لَقَدْ لَقِیْنَا مِنْ سَفَرِنَا هٰذَا نَصَبًا(۶۲) (1)
ترجمہ کنز العرفان:پھر جب وہاں سے گزر گئے تو موسیٰ نے اپنے خادم سے فرمایا: ہمارا صبح کا کھانا لاؤ بے شک ہمیں اپنے اس سفر سے بڑی مشقت کا سامنا ہوا ہے۔
احادیث مبارکہ سے سفر کی اہمیت
حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ نَوْمَهُ وَطَعَامَهُ وَشَرَابَهُ، فَإِذَا قَضَى أَحَدُكُمْ نَهْمَتَهُ مِنْ وَجْهِهِ فَلْيُعَجِّلْ إِلَى أَهْلِهِ (2) سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، آدمی کو کھانے پینے اور سونے سے روک دیتا ہے، اس لیے جب کوئی اپنی ضرورت پوری کر چکے تو فوراً گھر واپس آ جائے۔
حضرت سیدنا ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہا کرتے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: إذَا مَرِضَ العَبْدُ، أوْ سَافَرَ، كُتِبَ له مِثْلُ ما كانَ يَعْمَلُ مُقِيمًا صَحِيحًا (3) جب بندہ بیمار ہوتا ہے یا سفر کرتا ہے ،تو اس کے لیے ان تمام عبادات کا ثواب لکھا جاتا ہے، جنہیں اقامت یا صحت کے وقت یہ کیا کرتا تھا۔
1 کہف، 18: 62۔
2 بخاری، محمد بن اسماعیل، صحیح بخاری، کتاب العمرۃ، باب السفر قطعۃ من العذاب، رقم الحدیث: 1804۔
3 ایضاً، کتاب الجہاد والسیر، باب یکتب للمسافر مثل ما کان یعمل فی الاقامۃ، رقم الحدیث: 2996۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع