30 سے زائد لینگوئجز میں 5000 سے زائد اسلامی کتب کا خزانہ آن لائن پڑھیں اور ڈاؤن لوڈ کریں
دوسرا باب بالوں کی صفائی کے آداب
(Etiquette for hair care)
اللہ پاک نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے، جیسے انسان تمام مخلوق میں افضل ہے اسی طرح انسانی جسم میں سر بھی سب سے اہم ہے، اللہ پاک نے مرد اور عورت کے سر کو بالوں سے مزین کیا اور بالوں کی وجہ سے انسان کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کیا نیز اللہ پاک نے مرد کے چہرے پر بھی بال اگائے، داڑھی رکھنے سے مرد کی خوبصورتی بڑھ جاتی ہے۔ انسانی بال بھی اللہ پاک کی نعمت ہیں، لہٰذا ان کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا چاہئے اس طرح کرنے سے بالوں کی حفاظت ہوتی ہے۔
احادیث مبارکہ سے بالوں کی صفائی اور حفاظت کی اہمیت
احادیث مبارکہ میں بالوں کی طہارت و نظافت کے حوالےسے کئی مقامات پر توجہ دلائی گئی اور جسم کی صفائی کے ساتھ ساتھ بالخصوص بالوں کی صفائی کا حکم دیاگیا ۔چنانچہ
حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ایک شخص کو بکھرے بالوں کےساتھ دیکھا تو فرمایا: ”یہ شخص وہ چیز نہیں پاتا جس سے اپنے سر کو جمع کرے“
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: مَنْ كَانَ لَهُ شَعرٌ فليُكرمه(1) جس نے بال رکھے ہوئے ہیں وہ بالوں کی عزت کرے ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: كُنْتُ أُطَيِّبُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَطْيَبِ مَا نَجِدُ حَتَّى أَجِدَ وَبِيصَ الطِّيبِ فِي رَأْسِهِ وَلِحيَتِهِ (2) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو سب سے عمدہ خوشبو لگایا کرتی تھی یہاں تک کہ خوشبو کی چمک میں آپ کے سراور آپ کی داڑھی میں دیکھتی تھی ۔
اقوال بزرگان دین
امیر اہلسنت مولانا الیاس قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ فرماتے ہیں کہ بالوں کی تکریم یہ بھی ہے کہ ان کو تیل لگایا جائے،دھویا جائے اور
1 ابو داود، سلیمان بن اشعث، سنن ابی داود، کتاب الترجل، باب فی اصلاح الشعر، رقم الحدیث: 4163۔
2 بخاری، محمد بن اسماعیل، الصحیح البخاری، کتاب اللباس، باب الطیب فی الراس واللحیۃ، رقم الحدیث: 5923۔
کتاب کا موضوع
کتاب کا موضوع