Jannat Mein Jane Kay Rastay

March 28,2019 - Published 5 years ago

Jannat Mein Jane Kay Rastay

جنت میں جانے کے راستے

فی زمانہ مسلمانوں کی اکثریت نیک اعمال کے معاملے میں بے حد غفلت و سستی میں مبتلا دکھائی دیتی ہے۔ عبادات میں رغبت نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ گناہوں کا بازار خوب گرم ہے۔ عبادات میں رغبت نہ ہونے کی دو بڑی وجوہات ہوسکتی ہیں، ایک تو اِن کی ادائیگی میں مشقت کا محسوس ہونا اور دوسری اِن عبادات کے بدلے حاصل ہونے والے انعامات سے لاعلم ہونا۔ نیک اعمال کے بدلے انسان کن کن انعامات کا مستحق ہوتا ہے اور اسے کیسی کیسی عظیم نعمتوں سے نوازا جائے گا، کون سے ایسے اعمال ہیں جن کو کرنے سے جنت کا حصول قدرے آسان ہوجاتا ہے، ملاحظہ فرمائیں: (جنت میں لے جانے والے اعمال)

﴿1 خوفِ خدا:

پارہ27 سورۃ رحمٰن، آیت نمبر46 میں اللہ پاک کا فرمان ہے: ترجمہ کنز الایمان ’’اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے، اس کے لئے دو جنتیں ہیں‘‘۔ اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ جسے دنیا میں قیامت کے دن اپنے رب کے حضور حساب کی جگہ میں حساب کے لئے کھڑے ہونے کا ڈر ہو اور وہ گناہوں کو چھوڑ کر فرائض کی بجاآوری کرے تو اس کے لئے آخرت میں دو جنتیں ہیں۔(تفسیر خازن)

﴿2 عشقِ رسول:

سورۃ النساء میں ارشاد ہوتا ہے:

ترجمہ کنز الایمان: اور جو اللہ اور اُس کے رسول کا حکم مانے تو اُسے اُن کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیا اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ یہ کیا ہی اچھے ساتھی ہیں۔ (سُوْرَۃُ النِّسَآءِ:آیت:۶۹)

حضرت مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیت کا شانِ نزول بیان فرماتے ہیں: حضرت ثوبان رَضِیَ اللہُ عَنْہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ کمال محبّت رکھتے تھے، جُدائی کی تاب نہ تھی، ایک روز اس قدر غمگین اور رنجیدہ حاضر ہوئے کہ چہرہ کا رنگ بدل گیا تھا، نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: آج رنگ کیوں بدلا ہوا ہے؟ عرض کیا: نہ مجھے کوئی بیماری ہے نہ درد، جب آپ سامنے نہیں ہوتے تو انتہا درجہ کی وحشت و پریشانی ہوجاتی ہے۔ جب آخرت کو یاد کرتا ہوں تو یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ وہاں میں کس طرح دیدار پاسکوں گا؟ آپ اعلیٰ ترین مقام میں ہوں گے، مجھے اللہ پاک نے اپنے کرم سے جنت عطا فرما بھی دی تو اس مقام عالی تک رسائی کہاں! اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور انہیں تسکین دی گئی کہ باوجود فرق منازل کے فرمانبرداروں کو ملنے اور ساتھ رہنے کی نعمت سے سرفراز فرمایا جائے گا۔

حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں، ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا: مجھ سے محبت کرنے والا جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ (الشفا بتعریف حقوق المصطفیٰ)

﴿3 محبتِ صحابہ:

(1) رسول ِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : میرے بعد حضرت ابوبکر و عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کی پیروی کرو، میرے صحابہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ ستاروں کی مِثل ہیں، ان میں سے جس کی بھی پیروی کروگے، ہدایت پاجاؤگے۔ (مشکوۃ المصابیح)

﴿4 علمِ دین:

قرآن مجید میں علم کے کئی فضائل بیان کئے گئے ہیں چنانچہ ارشاد ہوتا ہے، ترجمہ کنزالایمان: اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں۔ ۲۲ ، سورۃ فاطر:۲۸)

حدیثِ پاک میں علمِ دین کی فضیلت کچھ یوں آئی ہے:

(1) اللہ پاک جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے دین کی سمجھ بوجھ عطا فرماتا ہے۔(صحیح البخاری)

(2) جو شخص علمِ دین کے لئے سفر کرتا ہے تو اللہ پاک اسے جنت کے راستوں میں سے ایک راستے پر چلاتا ہے اور طالب علم کی رضا کے لئے فرشتے اپنے پروں کو بچھادیتے ہیں اور ہر وہ چیز جو آسمان و زمین میں ہے یہاں تک کہ پانی میں مچھلیاں عالم کے لئے دعائے استغفار کرتی ہیں۔ (سنن الترمذی)

﴿5 نماز:

قرآن عظیم میں نماز کے ثواب کے متعلق اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

ترجمہ کنزالایمان: اور نماز قائم رکھنے والے اور زکوۃ دینے والے اور اللہ اور قیامت پر ایمان لانے والے، ایسوں کو عنقریب ہم بڑا ثواب دیں گے۔ (پ6، النساء:162)

ترجمہ کنزالایمان: بے شک مراد کو پہنچے ایمان والے جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں۔ وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں یہی لوگ وارث ہیں کہ فردوس کی میراث پائیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ (پ 18، المومنون:1)

حضرت عبادہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں، میں نے حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ پاک نے بندوں پر پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں تو جو انہیں ادا کرے گا اور ان کے حق کو ہلکا جانتے ہوئے انہیں ضائع نہ کرے گا تو اللہ کریم کا اس سے عہد ہے کہ وہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا اور جو انہیں ادا نہیں کرے گا اس کا اللہ پاک کے پاس کوئی عہد نہیں اگر اللہ پاک چاہے تو اسے عذاب دے چاہے تو اسے جنت میں داخل فرمائے۔ (سنن ابو داؤد)

﴿6،7،8 لڑائی اور جھوٹ ترک کرنا، حسنِ اخلاق:

حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جو جھوٹ بولنا چھوڑدے، اُس کے لئے جنت کے کنارے پر ایک گھر بنایا جائے گا اور جو حق پر ہوتے ہوئے جھگڑنا چھوڑدے، اس کے لئے جنت کے بیچ میں ایک گھر بنایا جائے گا اور جس کا اَخلاق اچھا ہوگا، اس کے لئے جنت کے اعلیٰ مقام میں ایک گھر بنایا جائے گا۔ (سنن ترمذی)

﴿9 حلال کھانا اور سُنّت اپنانا:

غیب بتانے والے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جس نے حلال کھایا اور سنت کے مطابق عمل کیا اور لوگ اس کے شر سے محفوظ رہے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُمْ نے عرض کیا: یارسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! ایسے لوگ تو آپ کی اُمّت میں بہت ہیں، نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: عنقریب میرے بعد بہت سے زمانوں میں ہوں گے۔ (المستدرک للحاکم)

(10 تا 14 جنت کے پانچ راستے:

حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمان ہے: پانچ اعمال ایسے ہیں جو انہیں ایک دن میں کرے گا اللہ پاک اُسے جنتیوں میں لکھے گا۔ (1) مریض کی عیادت کرنا (2) جنازے میں حاضر ہونا (3) ایک دن کا روزہ رکھنا (4) جمعہ کے لئے جانا (5) غُلام آزاد کرنا۔ (مجمع الذوائد)

﴿15… کلمہ طیبہ:

رحمتِ عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جس کا آخری کلام لۤااِلٰہَ اِلّا اللہُ ہوگا وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (المستدرک)

﴿16 تا 21﴾ چھ چیزوں کی ضمانت:

مدینے کے سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تم مجھے چھ (6) چیزوں کی ضمانت دے دو میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتا ہوں (1)جب بولو سچ بولو (2) جب وعدہ کرو تو پورا کرو (3) جب امانت لو تو ادا کرو (4) اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو (5) اپنی نگاہیں نیچی رکھا کرو (6) اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو۔ (الاحسان بترتیب صحیح ابن حبان)

جہاں بانی عطا کردیں بھری جنت ہبہ کردیں نبی مختارِ کل ہیں جس کو جو چاہے عطا کردیں

قرآن مجید اور احادیثِ مبارکہ میں بہت سے ایسے نیک اعمال و عبادات ہیں جن کے کرنے پر جنت کی بشارت دی گئی ہے اور کئی برے اعمال ایسے ہیں جن سے بچنے پر جنت کی بشارت دی گئی ہے۔ تفصیلی معلومات کے لئے دعوت اسلامی کے مکتبۃ المدینہ سے شائع کردہ’’جنت میں لے جانے والے اعمال‘‘ اور ”جہنم میں لے جانے والے اعمال“ کا مطالعہ فرمائیں۔ اللہ پاک ہم سب کو اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرمائے اور جنت الفردوس میں اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا پڑوس نصیب فرمائے۔ اٰمِیْنْ بِجَاہِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

Comments (0)
Security Code