Book Name:Maan ke Dua ka Asar

کرے کہ یاربّ !میری خدمتیں اُن کے اِحسان کی جَزا (بدلہ)نہیں ہو سکتیں تو اُن پر کرم کرکہ اُن کے اِحسان کا بدلہ ہو ۔

پارہ1سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ کی آیت83کے تحت فرماتے ہیں:والِدَین کے ساتھ اِحسان کے طریقے جو مَرْوِی ہیں وہ یہ ہیں کہ(1)تَہِ دل(یعنی سچّے دل)سے اُن کے ساتھ مَحَبَّت رکھے،(2)رَفتار و گُفتَار میں نِشَسْت و بَرخَاسْت(اُٹھنے بیٹھنے)میں اَدب لازِم جانے(3)اُن کی شان میں تعظیم کے لفظ کہے،(4)اُن کو راضِی کرنے کی سَعی(کوشِش)کرتا رہے،(5)اپنے نَفیس(عمدہ) مال کو اُن سے نہ بچائے،(6)اُن کے مَرنے کے بعد اُن کی وَصِیَّتیں جاری کرے(یعنی اُن کی وصیتوں پر عمل کرے)،(7)اُن کے لئے فاتِحہ،صَدَقات،تلاوتِ قرآن سے اِیصالِ ثَواب کرے،(8)اللہ کریم سے اُن کی مَغْفِرَت کی دُعا کرے ،(9)والِدَین کے ساتھ بھلائی کرنے میں یہ بھی داخِل ہے کہ اگر وہ گناہوں کے عادِی ہوں یا کسی بدمذہبی میں گرفتار ہوں تو اُن کو بڑی نرمی کے ساتھ اِصلاح و تَقْویٰ اور عقیدۂ حَقَّہ(دُرُست عقائد)کی طرف لانے کی کوشِش کرے۔اَلْغَرَض اگر ساری زِندگی والِدَین کی خدمت کی جائے تَب بھی اُن کے اِحسانات کا بدلہ نہیں اُتر سکتا ۔(خزائن العرفان،پ۱، البقرہ ،تحت الآیۃ:۸۳)

بڑے بھائی بہن کا میں کہا مانا کروں ہردم                 کروں ماں باپ کی دِن رات خدمت  یارسولَ اللہ

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۳۳۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!جس طرح قرآنِ پاک میں والِدَین کی  تعظیم و تَوقیر کرنے کی تَرغِیْب دِلائی گئی ہے اِسی طرح احادیثِ مُبارَکہ میں بھی  کئی مقامات پر والِدَین کی اِطاعت  وفرمانبرداری کا