Book Name:Maan ke Dua ka Asar

اور دونوں جہاں کی تَباہی مُقَدَّر بن سکتی ہےکہ والِدَین کا دِل دُکھانے والا اِس دُنیا میں بھی ذَلیل وخوار ہوتاہے اور آخِرت کے عذاب کابھی حق دار ہوتا ہے،چنانچہ

والِدَین کو بُرا بھلا کہنے کا انجام

حضرت سَیِّدُنا اِمام اَحمدبن حَجَرمَکِّی شَافِعِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نَقْل کرتے ہیں:نَبیِ اَکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عِبرت نشان ہے:مِعراج کی رات میں نے کچھ لوگ(People) دیکھے جو آگ کی شاخوں سے لٹکے ہوئے تھے تو میں نے پوچھا:اے جبریل!یہ کون لوگ ہیں؟عَرْض کی:یہ وہ لوگ ہیں جو دُنیا میں اپنے باپوں اور ماؤوں کو بُرا بھلا کہتے تھے۔ (الزواجر،۲/۱۳۹)

قبر پسلیاں توڑدیتی ہے

منقول  ہے:جب ماں باپ کے نافرمان کو د فْن کیا جاتا ہے تو قَبْراُسے دباتی ہے یہاں تک کہ اُس کی پسلیاں(ٹوٹ پُھوٹ کر)ایک دوسرے میں پَیوَسْت ہو جاتی ہیں۔( الزواجر،۲  /۱۴۰)

دِل دُکھانا چھوڑ دیں ماں باپ کا                          ورنہ ہے اِس میں خَسارہ آپ کا

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۱۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ماں باپ کا مقام اور اُن کی شان و عظمت کس قدربُلند ہےاِس کا اَندازہ اِس بات سے لگائیے کہ اللہ کریم نے قُرآنِ پاک میں جہاں اپنی عِبادت کا حکم اِرْشاد فرمایا ہے وہیں  والِدَین کے ساتھ بَھلائی اور اِحسان کرنے  کا حکم بھی اِرشاد فرمایا ہے،چنانچہ

پارہ15سُورۂ بَنی اِسرائیل کی آیت نمبر23اور24 میں اللہ پاک اِرْشاد فرماتا ہے: