Book Name:Tazeem e Mustafa kay waqiat

الْمُبِین بھی حدیثِ پاک کی انتہائی تعظیم کِیا کرتے تھے ۔جیساکہ ایک مرتبہ حضرت سعید بن مُسَیَّب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے پاس ایک شخص حاضر ہوا اور ایک حدیثِ پاک کے بارے میں پوچھنے لگا، حضرت سعید بن مُسَیَّب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  جو کہ لیٹے ہوئے تھے فوراً اُٹھ کر بیٹھ گئے اور حدیثِ پاک بیان کر دی، اُس شخص نے عرض کی: میں چاہتا تھا کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو اُٹھنے کی تکلیف نہ کرنی پڑے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے ارشاد فرمایا:اِنِّـيْ كَرِهْتُ اَنْ اُحَدِّثَك عَنْ رَّسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  وَاَنَا مُضْطَجِعٌ یعنی مجھے (بطورِ اَدَب)یہ گوارا نہ ہوا کہ لیٹے لیٹے ہی حدیثِ رسول بیان کردوں۔([1]) حُضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم کی خاطر حدیثِ رسول کی انتہائی تعظیم کرنے کے مُعاملے میں امام مالک اور امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَا  کا نام سرِ فہرست ہے ،چُنانچہ حضرت ابُو مُصْعَب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں:حضرت مالک بن انس رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی احادیثِ مُبارکہ کو  اَدَب و تعظیم کی وجہ سے بغیر وضو کے بیان نہ فرمایا کرتے تھے۔بلکہ حضرت مُطَرِّف بن عبدُ اللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے پاس جب لوگ کچھ پوچھنے کیلئے آتے تو خادمہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے دولت خانے سے نکل کر دریافت کِیا کرتی کہ آپ حدیثِ پاک پوچھنے آئے ہیں یا کوئی شرعی  مسئلہ ؟اگر کہا جاتا کہ مسئلہ دریافت کرنے کیلئے آیا ہوں تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فوراً ہی باہر تشریف لے آتے ،اور اگر کہا جاتا کہ حدیثِ پاک کیلئے آیا ہوں تو امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  غسل فرماکر خوشبو لگاتے، پھر لباس بدل کر نکلتے، آپ کے لئے تخت بچھایا جاتا، جس پر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  وقار کے ساتھ بیٹھ کر حدیثِ پاک بیان کِیا کرتےاور شروع سے آخرتک خوشبو سلگائی جاتی اور وہ تخت صرف حدیثِ پاک روایت کرنے کے لئے ہی مخصوص تھا،جب امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو آپ نے فرمایا:اُحِبُّ اَنْ اُعَظِّمَ حَدِیْثَہُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یعنی


 

 



[1] سبل الہدی و الرشاد،الباب التاسع فی سیرۃ السلفالخ،۱۱/۴۴۱