Book Name:Azaan o Aqamat Ka Jawab Daina
دیر کیلئے گفتگو اور کام کاج وغیرہ چھوڑ دے،یہاں تک کہ قرآن ِکریم کی تِلاوت کے دوران اذان کی آواز آئے تو تلاوت روک دے،اذان کو غور سے سنے اور جواب دےعلمائے کِرام فرماتے ہیں : جو اذان کے وقت باتوں میں مشغول رہتا ہے مَعاذَ اللہ ! اس کا خاتمہ برا ہونے کا خوف ہے (4):اگر چند اذانیں سُنے تو اس پر پہلی ہی کا جواب مُسْتَحَب ہے اور بہتر ہے کہ سب کا جواب دے (5): اگر بوقتِ اذان جواب نہ دیا تو اگر زِیادہ دیر نہ گزری ہو تو جواب دے لے (6): مقتدیوں کو جمعہ کی اذانِ ثانی کا جواب دینا منع ہے (7):نماز کے لئے دی جانے والی اذان کے علاوہ دیگر اذانوں کاجواب بھی دیا جائے گا۔مثلاً :بچے کے کان میں دی جانے والی اذان ،قبر پر دی جانے والی اذان وغیرہ۔ ([1])
اذان واقامت کے جواب دینے کا طریقہ
*اذان دینے والا جو کہے وہی آپ بھی کہتے جائیے! *حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ اورحَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے جواب میں (چاروں بار ) کہئے: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ *بہتر یہ ہے کہ جواب میں حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ بھی اور لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہ دونوںپڑھئے! *فجر کی اذان میں اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کا جواب یاد کر لیجئے! صَدَقْتَ وَ بَرَرْتَ وَبِالْحَقِّ نَطَقْتَ (تُو سچا اور نیکوکار ہے اور تُو نے حق کہا )۔ ([2]) اقامت کا جواب بھی اسی طرح دیجئے ! *قَدْ قَامَتِ الصَّلَاۃ کا جواب یاد کر لیجئے !اَقَامَھَا اللہ وَ اَدَامَھَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَالْاَرْض(اللہ پاک اس کو قائم ودائم رکھے جب تک آسمان اور زمین ہیں)۔([3])
نوٹ:اذان دینے والایا اقامت کہنے والاجب اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ کہے تو دُرودِ پاک پڑھنا اور محبّت سے انگوٹھے چوم کر آنکھوں کو لگا لینا عین سعادت ہے۔ یاد رکھئے! انگوٹھے چومنے میں آواز پیدا نہ ہو۔