Book Name:Qoul o Fail Ka Tazad
(2)دوسروں کو مختلف دینی کاموں مثلاً : قافلے میں سفر کرنے اور نیک اعمال کا رسالہ پُر کرنے کی ترغیبیں دلانا لیکن خود ان پر عمل سے محروم رہنا ۔
(3)اپنے ماتحتوں کو نرمی ، عاجزی وحسنِ اخلاق کی تلقین کرنا جبکہ خود بات بات پر غصے سے بپھر جانا اور سخت انداز اپنانا ۔
(4)لوگوں کو گانے باجے کی ہولناکیاں سنانا ، بے حیائی و بے پردگی پر مشتمل فلموں ڈراموں سے منع کرنا لیکن خود انہیں دیکھنا ۔
(5)دوسروں کو نماز کی پابندی کے فضائل اور ترکِ نماز کی وعیدیں سنانا لیکن خود فجر میں سوتے رہنا ۔ یونہی لوگوں کو ترکِ جماعت کا گناہ بتانا لیکن اپنی دُکان نمازوں کے اوقات میں بھی کھلی رکھنا ۔ یا دوسروں سے کہنا کہ نماز کے وقت دُکان بند کرو ، مگر خود نماز کے وقت بھی خریداری میں مصروف نظر آنا ہو ۔
(6)لوگوں کو کاروبار میں دھوکہ دہی اور جعلسازی سے منع کرنا ، اللہ والوں کے پاکیزہ اندازِ تجارت کے واقعات بتانا لیکن خود کاروباری ہیر پھیر، دھوکہ دہی اور ملاوٹ وغیرہ جیسی خرابیوں میں مبتلا ہونا ۔ (بارہا بظاہر مذہبی حلیے والوں کی کاروباری بے احتیاطیوں کے سبب لوگ دینی ماحول سے دور ہوجاتے ہیں ۔ )
(7)لوگوں کے سامنے جھوٹ کی تباہ کاریاں بیان کرنا اور یہ تک کہنا کہ ”جھوٹے پر اللہ کی لعنت ہے“ اور پھر خود ہی معاذ اللہ لوگوں سے جھوٹ بولنا ۔(ایسوں کا جھوٹ جب عوام کے سامنے کھلتا ہے تو بسا اوقات وہ مذہبی لوگوں سے اتنے بدظن ہوتے ہیں کہ دوبارہ قریب نہیں آتے ۔ )
پیارے اسلامی بھائیو ! نیکی کی دعوت دینا اور برائی سے روکنا ایک عظیم کام ہے ، مگر ہمیں چاہیے کہ دیگر لوگوں کو نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کے ساتھ ساتھ