Book Name:Durood Pak Parhna
(2): یہ ضروری نہیں کہ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک لے یا سُنے تب ہی درود پڑھنا واجب ہےبلکہ ہر وہ لفظ جو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ذات پاک پر دلالت کرے (مثلاً آپ، حُضُور، رسولِ ہاشمی وغیرہ)، اس کے ساتھ بھی درود شریف پڑھنا واجب ہے([1]) (3): مختلف جلسوں میں(مثلاً :ایک جگہ بیٹھے تھے، ذِکْرِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہوا، پِھر اُٹھ کر دُوسری جگہ چلے گئے، پِھر ذِکْرِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہوا تَو) ہر بار درود شریف پڑھنا وَاجِب ہے،نہیں پڑھے گا تو گنہگار ہوگا([2]) (4):البتہ ایک ہی مجلس میں بار بار ذِکْرِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہو تو اس تعلق سے عُلَما ئے کِرام کا اِخْتلاف ہے، کچھ عُلَما ئے کِرام کہتے ہیں:ایک ہی جلسہ میں چاہے ہزار بار ذِکْرِ پاک ہو، ہر بار درود شریف پڑھنا وَاجِب ہے،اگر ایک بار بھی چھوڑا تو گنہگار ہوگا،جبکہ ان کے علاوہ دیگر عُلَمائے کِرام فرماتے ہیں:ایک ہی جلسہ میں بار بار ذِکْرِ پاک ہو تو ایک مرتبہ درود شریف پڑھنا واجب ہے اور ہر بار پڑھنا مُسْتَحَب ہے۔ اعلیٰ حضرت رَحمۃ اللہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں: مُنَاسب یہی ہے کہ ہر بار درود شریف پڑھتا جائے ، کہ ایسی چیز جس کے کرنے میں بڑی بڑی رحمتیں، برکتیں ہیں اور نہ کرنے میں بلا شُبہ بڑے فضل سے محرومی ہے،تو کسی عقل مند کا کام نہیں کہ اسے تَرْک کرے([3]) (5): جمعہ و عیدین کے خطبے کے دوران ذِکْرِ پاک سُنا تو صِرْف دِل میں درود شریف پڑھیں، زبان سے پڑھنا جائِز نہیں کہ اس وقت خاموش رہنا فرض ہے([4]) (6): کچھ لکھتے ہوئے تحریر میں ذِکْرِ پاک ہو تو اس کے ساتھ بھی درودِ پاک لازمی لکھیں کہ بعض عُلَمائے کرام کے نزدیک یہ بھی واجب ہے([5]) (7): درودِ پاک کی جگہ صلعم یا صِرْف چھوٹا سا صاد لکھ دینا سخت ناجائِز و حرام ہے([6]) (8):انگلش میں اسم ِگرامی کے ساتھ