Jammat Se Namaz Parhna

Book Name:Jammat Se Namaz Parhna

کر روتے۔([1]) *حضرت محمد بن سِمَاعہ  رحمۃُ  اللہ  علیہ    کی 40 سال میں صِرْف ایک مرتبہ تکبیرِ اُولیٰ فوت ہوئی۔([2])*تابعی بزرگ حضرت سعید بن مسیب   رحمۃُ  اللہ  علیہ  کی  40 سال میں ایک بھی جماعت فوت نہ ہوئی۔([3]) *حضرت اَعمش رحمۃُ  اللہ  علیہ   کی 70 سال میں کبھی تکبیرِ اُولیٰ فوت نہیں ہوئی*حضرت یحیٰ بن سعید قَطّان رحمۃُ  اللہ  علیہ   کو جماعت کی تلاش میں کبھی نہیں دیکھا گیا (یعنی آپ کی جماعت فوت ہی نہ ہوتی) *حضرت سُوَیْد بن غَفَلَہ   رحمۃُ  اللہ  علیہ   کی عُمر 126 سال تھی لیکن آپ جماعت سے نماز پڑھنے کے لئے مسجد تشریف لے جاتے۔([4])*اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت، امام احمد رضا خان  رحمۃُ  اللہ  علیہ   بچپن ہی سے نمازِ باجماعت کے پابند تھے، ایک مرتبہ پاؤں کا انگوٹھا پک گیا، ڈاکٹر نے حرکت کرنے اور مسجد جانے سے منع کیا، اِس کے باوُجُود آپ  رحمۃُ  اللہ  علیہ     نماز باجماعت ہی پڑھتے رہے، چار آدمی کرسی پر بِٹھا کر آپ  رحمۃُ  اللہ  علیہ   کو مسجد لے جاتے۔ ([5]) *بہارِ شریعت کے مُصَنِّف مفتی امجد علی اعظمی   رحمۃُ  اللہ  علیہ   نمازِ باجماعت کے سختی سے پابند تھے، اگر کسی وقت مؤذِن وقت پر نہ پہنچتے تو اذان بھی خود دیتے۔ ([6]) *مفسرِ قرآن، مفتی احمد یار خان  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کی 50،40سال تک مسلسل تکبیرِ اُولیٰ بھی فوت نہ ہوئی۔([7])*امیرِ اہلسنت، حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادِری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں: جماعت تَرْک کر دینا میری لُغَت میں ہی نہیں، یہاں تک کہ جب میری والِدہ کا انتقال ہواتو اس وَقْت گھر میں دوسرا کوئی مرد نہ تھا مگر اَلحمدُ لِلّٰہ! ماں کی میت گھر چھوڑ کر مسجد میں نماز پڑھانے کی سعادت پائی۔([8])

جماعت کی مولیٰ عنایت ہو اُلْفت                                                                       کرم ہوپئے مصطفےٰ جانِ رحمت  صلی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]...تاريخ ابن عساكر، رقم:2514،سعيد بن عبد العزيز...الخ،جلد:21صفحہ:203 ۔

[2]...فیضانِ نماز،صفحہ:143ملخصاً۔

[3]...فیضانِ نماز،صفحہ:496۔

[4]...فیضانِ نماز،صفحہ:502ـ 504،ملتقطًا۔

[5]...فیضانِ نماز، صفحہ:553،ملخصاً ۔

[6]...تذکرہ صدر الافاضل، صفحہ:31 ۔

[7]...فیضانِ مفتی احمد یار خان نعیمی، صفحہ:29، بتغیر قلیل ۔

[8]...سنت نکاح، صفحہ:19۔