Hasad ke Nuqsanat

Book Name:Hasad ke Nuqsanat

کے ساتھ اَدْنیٰ نسبت ہو گئی، وہ ایک ٹکڑا بادشاہت عطا فرما سکتا ہے تو سوچئے! خُود مَحْبوبِ ذیشان صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عنایات کا عالَم کیا ہو گا...؟

اگر ہِرَقْل کلمہ پڑھ لیتا تو کیا اُس سے بادشاہت چھن جاتی...؟ ہر گز نہیں۔ مگر اس نے بادشاہت کو ترجِیح دِی، دامنِ مصطفےٰ صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے مَحْرُوم رہا۔ نہ اِیْمان مِلا، نہ بادشاہت مِل سکی۔ یہ ہے بُرا سَوْدا...!!  اللہ پاک نے فرمایا:

بِئْسَمَا اشْتَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ

(پارہ:1، سورۂ بقرۃ:90)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:انہوں نے اپنی جانوں کا کتنا بُرا سَوْدا کیا۔

 یہ ہمارے لیے سبق ہے۔ دُنیا اِدھر کی اُدھر ہو جائے، دامنِ مصطفےٰ صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تھام کر رکھیے!  اِنْ شَآءَ  اللہ الْکَرِیْم !یہ دُنیا بھی ہماری ہے آخرت بھی ہماری ہے۔

ہم رسولُ  اللہ کے، جنّت رسولُ  اللہ کی

کسی نے کیا خُوب کہا ہے:

کسی سکندر سے کم نہیں ہیں کہ ہم گدا ہیں دَرِ نبی کے

بڑے مزے سے گزر رہی ہے، بڑے کرم ہیں مِرے سخی کے

کسی کا دَر دیکھتے نہیں ہیں، کسی سے بھی مانگتے نہیں ہیں

بڑے غنی ہیں، بڑے سخی ہیں، فقیر آقا تِری گلی کے

نہ حالِ دِل غیر سے کہیں گے، تمہارے دَر پر پڑے رہیں گے

تِری   گلی   کے    ہیں    ہم    بھکاری،    اُٹھائیں     اِحْسان    کیوں    کسی     کے([1])


 

 



[1]...کلیات نیازی،شمس الضحیٰ، صفحہ:36۔