Hasad ke Nuqsanat

Book Name:Hasad ke Nuqsanat

بات ہے، ہمارے پڑوس میں ایک یہودی رہتا تھا۔ ایک دِن وہ ہمارے پاس آیا اور قیامت سے مُتَعلِّق باتیں کرنے لگا۔ لوگوں نے اُس کی باتیں سُن کر کہا: اے فُلاں! یہ کیا کہہ رہا ہے؟ کیا موت کے بعد بھی کوئی جہان ہے؟ جنّت بھی ہے؟ دوزخ بھی ہے؟ کہنے لگا: ہاں! سچّی بات ہے۔ یُونہی ہے۔ لوگ بولے: اس پر دلیل کیا ہے؟ بولا: عنقریب ایک نبی   علیہ السَّلام   تشریف لانے والے ہیں۔ وہ نبی میری دلیل ہیں۔ لوگ بولے: وہ نبی کب تشریف لائیں گے۔ حضرت سَلْمہ فرماتے ہیں: اس وقت میری عمر چھوٹی تھی، وہ یہودی میری طرف دیکھ کر بولا: یہ بچہ اُن کی زیارت کر پائے گا۔ فرماتے ہیں: یہ واقعہ گزر گیا، دِن رات گزرتے رہے، یہاں تک محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے۔ ہم نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گئے مگر اُس یہودی نے کلمہ نہ پڑھا۔ میں نے اُس سے پوچھا: اے شخص...!! تُو ہی تو تھا، جو نبی صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے آنے کی خبر دیا کرتا تھا، اب کلمہ کیوں نہیں پڑھتا، وہ بدبخت حَسَد سے بھر کر بولا: یہ وہ نہیں ہیں۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! ان کے دِلوں میں کتنا سخت حَسَدتھا...!! جانتے تھے، مانتے تھے، لوگوں کو ان پر ایمان لانے کی دعوت دیا کرتے تھے، اپنی باتوں پر دلیل ان مَحْبوب صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بنایا کرتے تھے مگر جب مَحْبوب صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے، یہ بدبخت حَسَد میں جل کر ایمان سے مَحْرُوم رہے اور جہنّم کے حقدار ہو گئے۔

عَقْل ہوتی تو خُدا سے نہ لڑائی لیتے                                            یہ گھٹائیں اُسے مَنْظُور بڑھانا تیرا

مِٹ گئے مِٹتے ہیں مِٹ جائیں گے اَعدا تیرے                                          نہ       مِٹا       ہے      نہ        مِٹے       گا       کبھی       چرچا         تیرا([2])


 

 



[1]...مسند امام احمد، مسند المکیین، حدیث سلمۃ بن سلامۃ...الخ، جلد:6، صفحہ:479، حدیث:16257۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:28 و29 ملتقطًا۔