Hasad ke Nuqsanat

Book Name:Hasad ke Nuqsanat

 

بُخاری شریف میں ہے: ایک مرتبہ حضرت اَبُوسُفْیان  رَضِیَ  اللہ عنہ  مُلْکِ شام گئے ہوئے تھے، اُس وقت تک اِنہوں نے اِیمان قُبول نہیں کیا تھا۔ بادشاہ ہِرَقْل نے اِنہیں اپنے دَرْبار میں بُلایا اور اُن سے پیارے آقا صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مُتَعلِّق کچھ سُوالات پُوچھے، مثلاً اُن کا نسب کیسا ہے؟ اُن کی سیرت کیسی ہے؟ اُن پر اِیْمان لانے والے کس قسم کے لوگ ہیں؟ حضرت اَبُوسُفْیان  رَضِیَ  اللہ عنہ  فرماتے ہیں: ہِرَقْل نے جو کچھ پُوچھا، میں نے سچ سچ بتا دیا۔ اُس پر ہِرَقْل بولا: اے اَبُوسُفْیان! جو تم نے بتایا، اگر سب سچ ہے تو جہاں میں آج کھڑا ہوں، عنقریب اُن نبی   علیہ السَّلام   کی حکومت یہاں بھی قائِم ہو جائے گی۔ اگر میں اُن کے پاس پہنچ سکتا تو ضرور ان کے قدم مبارَک دھونے کی سَعَادت حاصِل کرتا۔

جب ہِرَقْل کے پاس پیارے مَحْبوب صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا خَطْ مبارَک پہنچا، آپ صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اُسے اِیْمان کی دعوت اِرشاد فرمائی۔ اب ہِرَقْل نے اپنے مُلْک کے وزیروں، مُشِیْروں کو جمع کیا، ایک بڑے حال میں بٹھا لیا، خُود تخت پر بیٹھا، دروازے بند کروا دئیے۔ اب اپنے وَزِیْروں مُشِیْروں سے بولا: اے رُوم والو! اگر بَھلائی اور ہدایت چاہتے ہو، تم چاہتے ہو کہ تمہاری حکومت قائِم رہے تو اِن نبی صَلَّی  اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا کلمہ پڑھ لَو...!! بَس یہ سننے کی دَیْر تھی، وَزِیْر مُشِیْر اُٹھے اور باہَر کی طرف دوڑ پڑے۔

یہ دیکھ کر ہِرَقْل سمجھ چکا تھا کہ اگر میں نے کلمہ پڑھ لیا، اِیمان قبول کر لیا تو رُوْم والے مجھے بادشاہ رہنے نہیں دیں گے۔ چنانچہ اُس نے سب وَزِیْروں، مشیروں کو واپس بُلایا اور کہا: میں اِن کا کلمہ نہیں پڑھوں گا۔ تم فِکْر مت کرو...!! ([1])


 

 



[1]...بخاری، کتاب بدء الوحی، صفحہ:68 -71 خلاصۃً۔