Book Name:Adhoora Iman
ناچاہتے ہوئے بَولنا ہی پڑے تو جو حق ہے، اُس کے ساتھ کھڑے ہوں۔ اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَدھورا نہیں پُورا اِیْمان رکھئے!
پیارے اسلامی بھائیو! اِس آیتِ کریمہ سے ایک اَہَم تَرِین سبق جو ہمیں سیکھنے کو ملا، وہ قرآنِ کریم کا یہی خوبصُورت جملہ ہے، فرمایا:
اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍۚ-
(پارہ:1، البقرۃ:85)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:تو کیا تم اللہ کے بعض احکامات کو مانتے ہو اور بعض سے اِنکار کرتے ہو؟
مَعْلُوم ہوا؛ اللہ پاک کی کِتاب کو ماننا ہے تو مکمل ہی ماننا ہے، اَدھورا نہیں ماننا۔ دوسرے لفظوں میں یُوں کہوں کہ قرآنِ کریم کی ایک ایک آیت، ایک ایک لفظ پر اِیْمان رکھنا ضروری ہے۔ یُوں نہیں ہو سکتا کہ جو حکم مجھے پسند آیا، وہ میں مان لُوں، باقی کو چھوڑ دُوں...! نہ! ہر گز نہیں۔ مکمل قرآن کو ماننا پڑے گا۔
آج کل ہمارے ہاں آدھی جہالت کا فتنہ پُورے زَوروں پر ہے۔ یہ میں درست کہہ رہا ہوں (1):بندہ پُورا ہی جاہِل ہو تو سیکھنے کی طرف مائِل رہتا ہے (2):بندہ پُورا عالِم ہو، اگر درست طریقے سے قرآن و حدیث کو سمجھتا ہو، جس نے باقاعِدَہ عاشقانِ رسول سے عِلْمِ دِین سیکھا ہو، وہ خوش نصیب ہے مگر (3):جو آدھا جاہِل ہو وہ بہت خطرناک ہوتا ہے۔ یہ ذِہن میں رکھئے گا؛ جہالت اِتنی نُقصان دہ نہیں ہے، جتنی آدھی جہالت نُقصان دہ ہوتی ہے