Adhoora Iman

Book Name:Adhoora Iman

دوستیاں نِبھانے کے لیے جُھوٹی گواہیاں دی جا رہی ہوتی ہیں۔

آپ غور کرتے چلے جائیں، گھر سے لے کر مُعَاشرے تک ایسی بہت ساری مثالیں ہمارے ہاں موجود ہیں، ناحق طرفداری کی جا رہی ہوتی ہے *ہمارے بچے اگر گلی میں لڑائی کر کے آجائیں، دوسرے بچوں کی پٹائی کر دیں، اُنہیں ناحق گالیاں نکالیں، گھر شکایت آ جائے تو عموماً اپنے بچوں کی ناحق طرفداری کی جا رہی ہوتی ہے، یہ بھی غلط بات ہے، ہم کوٹ کچہریوں میں اِنْصاف تلاش کرتے ہیں، ہمارے گھروں میں موجود نہیں ہے۔ یہ بھی ہمیں نہیں کرنا چاہئے، اِس سے بچے بھی بگڑ جاتے ہیں اور وہ بڑے ہو کر خطرناک بن سکتے ہیں۔ لہٰذا اِنْصاف کا ترازُو ہمیشہ ہاتھ میں رکھئے! یہ بات ہمیں ذِہن میں بٹھا لینی چاہئے کہ جس کے لیے آج ہم حق چھوڑ رہے ہیں، جس کی ناحق طرفداری کر کے دِین کو پیٹھ پیچھے رکھ رہے ہیں، کل روزِ قیامت یہی شخص ہمیں بھی چھوڑ دے گا۔ لہٰذا ناحق طرف داری سے بچئے! اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰۤى اَلَّا تَعْدِلُوْاؕ-اِعْدِلُوْا-وَ لَا یَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰۤى اَلَّا تَعْدِلُوْاؕ-اِعْدِلُوْا-

(پارہ:6، المائدۃ:8)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور تمہیں کسی قوم کی عداوت اِس پر نہ اُبھارے کہ تم اِنْصاف نہ کرو (بلکہ) اِنْصاف کرو!

خیر! اِس میں حکمتِ عَمَلی اپنانی چاہئے، ایسا بھی نہ ہو کہ ہم حق کے نام پر فسادات پھیلانا شروع کر دیں، یُوں بھی نہ ہو کہ ہم ناحق طرفداریاں شروع کر دیں، جہاں محسوس ہو کہ میرا بَولنا فساد برپا کرے گا، خاموشی سے ایک طرف ہو جائیں۔ ناحق طرفداری نہ کریں اور اگر مُعَاملے میں آنا ہی پڑے، گواہی دینی ہی پڑ جائے، گھر میں، خاندان میں