Imam Pak Aur Yazeed Paleed

Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

روزی کمانا بھی تو عِبَادت ہے۔ رمضان کے روزے نہیں رکھتے، کیوں؟ اس لئے کہ روزہ رکھ کر کام نہیں ہوتا، حج فرض ہونے کے باوُجود حج نہیں کرتے، کیوں؟ اس لئے کہ بچیوں کے ہاتھ پیلے کرنے(یعنی ان کی شادیاں کرنی) ہیں، سُودی کاروبار کرتے ہیں اور اس کا نام بدل کر کہتے ہیں: یہ تَو سُود نہیں ہے۔ نشہ آور چیزیں کھاتے،  پیتے ہیں اور دِل کی تسلی کے لئے کہہ دیتے ہیں: یہ تو  حرام نہیں ہے۔  دِیْن میں غلط تاویلیں کرتے ہیں، فرض سے بھاگتے ہیں، حیلے تراشتے ہیں، پھر اس پر یہ دعویٰ کہ ہم حسینی ہیں۔

غور کیجئے! کیا یہی حُسَینِیَّت ہے؟ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تو وہ ہیں جنہوں نے فرض کی ادائیگی کے لئے کربلا میں ظُلْم برداشت کئے، کنبہ قربان کیا، خود شہید ہوئے اور ایک ہم ہیں کہ فرض کی ادائیگی کے لئے صِرْف نیند قربان نہیں کی جاتی، وقت کی قربانی نہیں دے سکتے، چند منٹ کے لئے دُکان بند نہیں کر سکتے۔ نانائے حُسَیْن، رحمتِ دارین صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: کُلُّکُمْ رَاعٍ وَ کُلُّکُمْ مَسْئُوْل عَنْ رَعِیَّتِہٖ تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے متعلق سُوال کیا جائے گا۔ ([1])

 اس حدیثِ پاک کے مطابق ہم سب نگہبان ہیں، ہم اپنی ذات کے نگہبان ہیں، اپنی اَوْلاد کے نگہبان ہیں، اپنے گھر والوں کے نگہبان ہیں، ہم ذِمَّہ دار ہیں اور ہم سے ہماری ذِمَّہ داریوں کے متعلق پوچھا جائے گا، آہ! وہ قیامت کا سخت ہولناک دِن..! تانبے کی دہکتی ہوئی زمین، آگ برساتا سورج، اگلے پچھلے سب موجود اور سامنا قہر کا...! ذرا تَصَوُّر تو کیجئے! کیا ہمارے یہ بےبنیاد بہانے اُس وقت کام آسکیں گے؟ آج فیشن کا نام لے کر، آزادی کا


 

 



[1]...بخاری، کتاب:فی الاستقراض، باب، العبد راع فی مال سیدہ، صفحہ:620، حدیث:2409۔