Book Name:Zikr ul ALLAH Ke Khususi Ayyam
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
ْ وَ یَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِیْۤ اَیَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِیْمَةِ الْاَنْعَامِۚ-فَكُلُوْا مِنْهَا وَ اَطْعِمُوا الْبَآىٕسَ الْفَقِیْرَ٘(۲۸)
(پارہ:17، الحج:28)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور مَعْلُوم دِنوں میں اللہ کے نام کو یاد کریں، اِس بات پر کہ اللہ نے اُنہیں بے زبان مَوَیْشیُوں سے رِزْق دیا تو تم اِن سے کھاؤ اور مصیبت زدہ مُحتاج کو کھلاؤ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اَلحمدُ لِلّٰہ! قُربانی کے مبارَک، مقدّس اَیّام ہیں۔مَحْبُوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:
مَا عَمِلَ اِبْنُ آدَمَ يَوْمَ النَّحْرِ عَمَلًا اَحَبَّ اِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، مِنْ هِرَاقَةِ دَمٍ، وَاِنَّهُ لَيَاْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقُرُونِهَا، وَاَظْلَافِهَا، وَاَشْعَارِهَا، وَاِنَّ الدَّمَ لَيَقَعُ مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، بِمَكَانٍ قَبْلَ اَنْ يَّقَعَ عَلَى الْاَرْضِ، فَطِيْبُوْا بِهَا نَفْسًا
ترجمہ: یَومُ النَّحْر (یعنی بَقَر عِید کے دِن) میں اللہ پاک کے ہاں آدمی کا سب سے پسندیدہ عمل خُون بہانا (یعنی قربانی کرنا) ہے، بے شک قربانی کا جانور روزِ قیامت اپنے سینگوں، اپنے کُھروں اور اپنےبالوں کے ساتھ آئے گا، بے شک قربانی کا خُون زمین پر بعد میں گرتا ہے، ربّ کے ہاں قُبول پہلے ہو جاتا ہے، پس خُوش دِلی کے ساتھ قربانی کیا کرو۔([1])