Book Name:Ba Wazu Rehne Ke Fazail

عیب مت ڈھونڈیئے!

پیارے اسلامی بھائیو!اس ایمان افروز واقعہ سے ہمیں 2 مدنی پھول سیکھنے کو مِلے (1):ایک تو یہی کہ وُضُوکی برکت سے گُنَاہ جھڑتے ہیں (2): دوسرا مدنی پھول یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ پاک کے نیک بندے دوسروں کے عیب دیکھنا پسند نہیں فرماتے تھے، دیکھئے! امامِ اعظم رحمۃُ اللہِ علیہ  کوبطورِ کرامت دوسروں کے عیب نظر آجاتے تھے تو آپ نے دُعا کی کہ یہ کرامت آپ سے واپس لے لی جائے۔

آہ!اب ہمارا حال بالکل الٹ ہے، اللہ والے کوشش کرتے تھے کہ انہیں عیب نظر نہ آئیں،اب لوگ دوسروں کے عیب ڈھونڈتے ہیں، کوشش کی جاتی ہے کہ کسی طرح فُلاں کا عیب نظر آجائے  اور میں اس کا چرچا کرکے اسے بدنام کر دوں ۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ کاش! دوسروں کے عیب ڈھونڈنے والے نہیں بلکہ عیبوں پر پردہ ڈالنے والے بن جائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

وُضُو کی اِبْتداکب اور کیسے ہوئی؟

ایک مرتبہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت  علی المرتضیٰ شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ عنہ طواف کر رہے تھے، اس دوران کسی نے آپ کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور عرض کیا: عالی جاہ!ایک سُوال پوچھنا ہے۔حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ عنہ نے خاموشی اختیار فرمائی اور طواف جاری رکھا،طواف کے 7  چکر مکمل کئے، پھرحطیمِ کعبہ میں طواف کی 2