Book Name:Dawat e Islami Noor e Islam Baantti Hai
اِلَى النُّوْرِ
مَعْرِفَۃُ الْقُرْآن : اُجالے کی طرف
یہ ہے نُزُولِ قرآن کاایک بنیادی مقصد کہ یہ پیارا پیارا پاکیزہ کلام قرآنِ کریم اللہ پاک نے کیوں نازِل فرمایا ، اس لئے تاکہ اس کی روشنی کو پھیلایا جائے ، اس کے ذریعے سے مُعَاشرے ( Society ) کے افراد کو اندھیرے سے نکال کر نُور میں لایا جائے۔ جو کُفْر کے اندھیروں میں بھٹک رہے ہیں ، انہیں نُورِ ایمان کی طرف لایا جائے * جو گُنَاہوں کے اندھیرے میں ہیں ، انہیں نیکی کے نُور کی طرف لایا جائے * جو جہالت کے اندھیروں میں ہیں ، انہیں عِلْمِ دین کے نُور سے آراستہ کیا جائے * جو بداَخْلاقی اور بُرے کردار کے اندھیرے میں ہیں ، انہیں اعلیٰ اَخْلاق و کردار کے نُور کی طرف لایا جائے * جو نفسانی خواہشات کے پیروکار ہیں ، انہیں اطاعت و عبادت کے نُور کی طرف لایا جائے * جو محبّتِ دُنیا اور حِرْصِ مال کے اندھیرے میں ہیں ، انہیں فِکْرِ آخرت کے نُور سے آراستہ کیا جائے ، غرض؛ مُعَاشرے کا ہر وہ فرد جو کسی طرح کے اندھیرے میں ہے ، اسے اندھیرے سے نکال کر نُور اور روشنی فراہم کرنا یہ نُزولِ قرآن کا اَہَم اور بنیادی مَقْصَد ہے۔ ( [1] )
الحمد للہ ! نُور والے آقا ، نُور بانٹنے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم خُود بھی نُور ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو نُور والی کتاب قرآنِ کریم بھی عطا فرمائی اور آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دُنیا بھر میں یہ نُور بانٹنے کا حکم بھی دے دیا ، اس سے پتا چلا کہ ہم جو یہ شعر پڑھتے ہیں :
نُور والا آیا ہے ، نُور لے کر آیا ہے سارے عالَم میں یہ دیکھو کیسا نُور چھایا ہے ( [2] )