Book Name:Dawat e Islami Noor e Islam Baantti Hai
ہوئے بولے : آج دعوتِ اسلامی کا ہفتہ وار سنتوں بھرا اِجْتماع ہے ، میں وہیں جا رہا ہوں ، آپ بھی میرے ساتھ چلئے !
مَیں تو فِلْم دیکھنے جا رہا تھا ، چنانچہ میں نے بہانہ بنایا کہ سردی بہت ہے ، آپ چلئے میں گھر سے گرم چادَر لے کر آتا ہوں۔ بس اتنا سُننا تھا کہ اِمام صاحِب نے فوراً اپنی گرم چادر اُتاری اور مجھے دے دی اور مجھے ساتھ لے کر اِجْتماع گاہ کی طرف چل دئیے ! مَیں حیران تھا کہ اتنی سردی ہے اور انہوں نے اپنی چادر مجھے دے دی ہے ، بھلا اس طرح بھی کوئی ایثار کر سکتا ہے ؟ خیر ! ہم اجتماع میں پہنچے ، وہاں کا رُوح پَرْوَرْ منظر دیکھ کر میری آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں ، اجتماع میں عشقِ رسول کے موضوع پر بیان سُنا تو میرے دِل سے غفلت کے پردے ہٹنےلگے ، مَیں بےاختیار رو پڑا ، پھر جب ذِکْر اور رِقّت انگیز دُعا ہوئی تو مَیں نے رو رو کرپچھلے گُنَاہوں سے توبہ کی اور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو کر نیکی کی دعوت عام کرنے میں مَصْرُوف ہو گیا۔ ( [1] )
اللہ کی نعمت ہے ، یہ دعوتِ اسلامی آقا کی عنایت ہے ، یہ دعوتِ اسلامی
رحمٰن کی رحمت ہے ، یہ دعوتِ اسلامی شیطاں کی ہلاکت ہے ، یہ دعوتِ اسلامی ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
کراچی کے ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے : میرا ایک جگری دوست تھا جو بہت زیادہ