Book Name:Dawat e Islami Noor e Islam Baantti Hai
اس شعر کا مَاخذ ، اس شعر کی دلیل یہ آیتِ کریمہ ہے۔ الحمد للہ ! ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نُوربن کر آئے ، نُور لے کر آئے اور نُور بانٹنے کے لئے تشریف لائے۔ اللہ پاک کے فضل سے آپ نے یہ نُور تقسیم فرمایا ، سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو پڑھ کر دیکھئے ! آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کیسی کیسی تکلیفیں اُٹھائیں ، کن کن مشکلات سے گزرے ، اللہ ! اللہ ! وہ رحمتِ عالَم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ... ! ! لوگوں کو روشنی اور نُور کی طرف بُلاتے تھے مگر آہ ! کفر و شرک اور جہالت و بےعملی کےاندھیروں میں بھٹکنے والے آپ کو تکلیفیں پہنچاتے ، پتھر برساتے ، اللہ ! اللہ ! وہ طائِف کا سَفَر ، کیسی دِل دہلا دینے والی مشکلات سے بھرپُورتھا ، شعب ابی طالب کے 3 سال ، جب تمام اَہْلِ مکہ نے مسلمانوں سے بائیکاٹ کر دیا تھا ، وہ3 سال جب مسلمان درختوں کے پتّے کھا کر ، چمڑے کے ٹکڑے پانی میں بھگو کر ، نرم کر کے کھاتے اور گزارا کر رہے تھے۔
یہ کیسی کیسی مشکلات تھیں مگر اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہمت نہ ہاری ، آپ نے استقامت کے ساتھ ، بہت ہی محنت و لگن کے ساتھ نُورِ قرآن کو دُنیا میں عام فرما دیا ، اللہ پاک کے فضل سے ، ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مسلسل نیکی کی دعوت کی برکت سے نُور پھیلنے لگا ، اندھیرے چھٹنے لگے ، غیر مسلم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہونے لگے ، جو کفر کے اندھیروں میں تھے ، ایمان کے نُور میں آ گئے ، جو جہالت کے اندھیروں میں تھے ، عِلْمِ دین کے نُور سے آراستہ ہوئے ، جو بدعملی کے اندھیروں میں تھے ، جو اَخْلاقی پستی کا شِکار تھے ، جن کا کردار اندھیروں میں ڈُوبا ہوا تھا ، انہیں روشنی ملی اور زمانے کے سردار بن گئے۔