Book Name:Bilal e Habshi Ki 6 Hikayat
* ابوجہل اور اُمَیَّہ بن خلف انہیں لوہے کا لباس پہنا کر چلچلاتی دُھوپ میں ڈال دیتے ، دُھوپ کی گرمی سے لوہے کا لباس گرم ہو جاتا ، اس کی تپش سے جسم مبارک جھلس جاتا ، چربی پگھلنے لگتی مگر قربان جائیے ! اس عظیم عاشقِ رسول کی زبان پر صِرْف ایک ہی بات تھی : رَبِّیَ اللہ ، اللہ اَحَدٌ ، اللہ اَحَدٌ میرا رَبّ اللہ ہے ، اللہ ایک ہے ، اللہ ایک ہے۔
* کافِر اِن کے گلے میں رَسّی ڈال کر اَوباش لڑکوں کے ہاتھ میں دے دیتے ، وہ اس عظیم عاشق رسول کو مَعَاذَ اللہ ! مکہ مکرمہ کے گلی کوچوں میں گھسیٹتے پھرتے ، پھر بھی اِن کی زبان پر ایک ہی جملہ رہتا : اللہ اَحَدٌ ، اللہ اَحَدٌ اللہ ایک ہے ، اللہ ایک ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اِن تکلیفوں کا حال سُن لینا ، پڑھ لینا بہت آسان ہے ، ہمَّت تو اُن کی ہے جو یہ تکلیفیں برداشت کر رہے تھے ، آہ ! ہم آرام میں ہیں ، کوئی ہمیں ستاتا نہیں ہے ، کھانا ملتا ہے ، پانی ملتا ہے ، بجلی لگی ہے ، پنکھے ، A.C چلتے ہیں ، کماتے ہیں ، کھاتے ہیں ، پیتے ہیں ، آرام سے رِہتے ہیں ، اس کے باوُجُود ذِکْرُ اللہ ہماری زبان پر نہیں آتا ، اگر تسبیح ہاتھ میں پکڑ بھی لیتے ہیں تو تھوڑی دیر ذِکْر کر کے تھک جاتے ہیں ، فرض نمازوں میں کوتاہیاں ہیں ، لاکھوں کروڑوں مسلمان تو وہ ہیں جو نمازیں پڑھتے ہی نہیں ہیں اور جو پڑھتے بھی ہیں ، ان کا حال دیکھ لیجئے ! نماز کے بعد چند منٹ بیٹھ کر ذِکْرُ اللہ کرنے کا وقت نکالنا مشکل ہوتا ہے۔
اللہ ! اللہ ! ذِکْر تو وہ تھا ، جو یہ عظیم عاشِقِ رسول مَکَّہ مُکَرَّمَہ کی گلیوں میں کر رہے تھے۔خیر ! کئی دِنوں تک معاملہ یُوں ہی چلتا رہا ، کافِرظُلْم پر ظُلْم آزماتے گئے اور یہ عظیم عاشِقِ رسول اِستِقامت کا پہاڑ بَن کر ڈَٹے رہے۔ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غار سے واپس تشریف لا چکے تھے ، آپ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بھی اپنے عاشِق کو ان