Book Name:Bilal e Habshi Ki 6 Hikayat
آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے یارِ غار حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو ساتھ لے کر ایک غار میں تشریف لے گئے ۔
انہی دِنوں کی بات ہے ، اللہ پاک کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غار میں تشریف فرما تھے ، ایک روز مَکَّہ مُکَرَّمہ کے ایک بڑے کافِر عبد اللہ بِنْ جُدْعان کا ایک غُلام بکریاں چَراتے چَراتے اُس غار کی طرف نکل آیا۔ محبوبِ خُدا ، سردارِ انبیا صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اسے دیکھا تو پُکار کر فرمایا : یَا رَاعِی ہَلْ مِنْ لَبَنٍ اے بکریاں چَرانے والے ! تمہارے پاس کچھ دُودھ ہے؟ غُلام نے عرض کیا : جی ہاں ! ایک بکری ہے ، اس میں میرا کھانا ہے ( یعنی میں غُلام ہوں ، ساری بکریاں میرے مالِک کی ہیں ، اِن میں ایک بکری کا دُودھ میرے لئے مُقَرَّر ہے ) چاہیں تو اپنے حصّے کا دُودھ آپ کے لئے ایثار کر سکتا ہوں۔
پیارے آقا ، دو جہاں کے داتا صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : وہ بکری لے آؤ ! غُلام بکری لے کر حاضِر ہوا ، معجزات والے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پیالہ لیا ، اپنے قُدْرت والے ، بے مثال ہاتھوں سے بکری کا دُودھ نکالا ، پیالہ بھر گیا ، آپ صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے دُودھ نوش فرمایا ، پھر دُودھ نکالا ، پیالہ بھر کر حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو عطا فرمایا ، انہوں نے بھی جِی بھر کر دُودھ پیا ، آقا کریم ، رسولِ عظیم صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے تیسری بار بکری کا دُودھ نکالا ، پیالہ بھرا اَور اُس غلام کو عطا فرمایا ، اُس غُلام نے بھی پیٹ بھر کر دُودھ پیا۔ تین لوگوں نے اپنی حاجت کے مطابق دُودھ پِی لیا ، اس کے باوُجُود بکری کے تھن دُودھ سے بھرے ہوئے تھے گویا ان میں سے دُودھ نکالا ہی نہیں گیا تھا۔ یہ معجزہ دکھانے کے بعد مبلغِ اَعْظم ، رسولِ محتشم صَلَی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ہَلْ لَکَ فِی الْاِسْلام؟ یعنی اے غُلام ! کیا اسلام قبول کرو گے؟