Book Name:Sara Quran Huzoor Ki Nemat Hai

قِیامت کے دن جب نَفسا نفسی کا عالَم ہوگا اورگرمی کی  شِدّت سے لوگوں کی زبانیں سُوکھ کر کانٹا بَن چکی ہوں گی  ایسے وقت میں وہ لوگ خوش نصیب ہوں گے جنہیں اللہ پاک اپنے محبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے حوضِ کوثر سے سیراب کرے گا۔ روایات میں ایسی نیکیوں کا بیان موجود ہے جن کی برکت سے جامِ کوثر نصیب ہوگا ، ان روایات کا خلاصہ یہ ہے کہ *آبِ کوثراُس کو نصیب ہوگاجو دُرودِ پاک کی کثرت کرنے والا ہوگا*آبِ کوثراُس کو نصیب ہوگاجوروزے دارکوکھانا کِھلانے والا ہوگا*آبِ کوثراُس کو نصیب ہوگاجو غیر ضروری گفتگو  سے بچتاہوگا*آبِ کوثراُس کو نصیب ہوگاجو راہِ خدا کے مُسافروں کو پانی پِلانے  والا ہوگا۔ ([1])

ٹھنڈا ٹھنڈا میٹھا میٹھا                          پیتے ہم ہیں پِلاتے یہ ہیں([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تیرے چہرۂ  نورِ فزا کی قسم

پیارے اسلامی بھائیو!ہم قرآنِ کریم میں بیان کردہ حضورنبیِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعریف اوراوصاف کے بارے میں سُن رہے تھے ، ربّ کریم نے اپنے پاکیزہ کلام میں اپنے محبوب  کی طرح طرح سے تعریف بیان  فرمائی ۔ کہیں تو   کئی کئی آیات  میں حضورِ انور ، شافعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی نعت موجودہے تو کہیں پوری پوری سورت ہی محبوب  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کےاوصاف بیان کرتی نظر آتی ہے ، کہیں محبوب کے قدموں کو لگنے والی خاک کی قسم بیان فرمائی ہے  توکہیں  محبوب  کے مبارک شہر کی قسم بیان فرمائی ہے ۔


 

 



[1]...ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، صفر المظفر 1441ھ ، صفحہ : 21خلاصۃً۔

[2]...الاستمداد ، صفحہ : 7۔