Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

نہیں چاہئے کہ وقت کی قربانی دیں ، مال کی قربانی دیں اور نیکی کی دعوت کے لئے ، برائی سے منع کرنے کے لئے میدان میں اُتر آئیں؟  اے عاشقانِ امام حُسَیْن! ہمارا حق بنتا ہے ، ضرور بنتا ہے ، ہم حسینی ہیں ، ہم امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے غُلام ہیں ، ہم پر لازِم ہے کہ ہم امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی پاکیزہ سیرت سے دَرْس حاصِل کریں اور حکمتِ عملی کے ساتھ ، قرآن و حدیث کی پیروی کرتے ہوئے ، شریعت کے دائرے میں رِہ کر نیکی کی دعوت دیں ، بُرائی سے منع کریں۔ یہ دَرْسِ کربلا ہے اور یہ کردارِ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ہے۔

نانائے حُسَیْن ، رحمتِ دارَین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا ارشادِ پاک ہے : جو نیکی کی دعوت نہ دے اور بُرائی سے منع نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔ ([1])

اللہ کی پناہ! اللہ کی پناہ!  اے عاشقانِ رسول ! غور کیجئے! نیکی کی دعوت نہ دینے والا ، بُرائی سے منع نہ کرنے والا جب نانائے حُسَیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے طریقے پر نہیں ہے تو وہ حسینی کیسے ہو سکتا ہے...؟ اللہ پاک ہم سب کو پکَّا سَچّا حسینی بنائے اور نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے کی توفیق بخشے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔     

میں نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچاؤں       تُو کر ایسا جذبہ عطا یااِلٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(3) : کربلا اور دَرْسِ فرض شناسی

پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نے امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا خطبہ سُنا جو آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے اس وقت ارشاد فرمایا : جب یزیدی فوج نے امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا راستہ روکا تھا ، اس خطبے میں امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے یزیدیت کا پُورا نقشہ بیان کیا ، پھر آخر میں فرمایا : اَنَا اَحَقُّ مِنْ غَیْرِیْ  یعنی یزید کو اس کے ظُلْم و ستم سے روکنے کے لئے دوسروں کی نسبت میں زیادہ حق دار ہوں۔ مطلب یہ کہ میں نواسۂ رَسُول ہوں ، میرا منصب ، میرا مقام و مرتبہ یہ ہے کہ میں سب سے پہلے آگے بڑھ کر یزید کو اس کے ظُلْم سے روکوں ، اپنے نانا کے دِین پر پہرا دُوں اور اُمَّت کو یزید کی پلیدی اور ناپاکی سے بچاؤں۔


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب:البر والصلۃ، صفحہ:471، حدیث:1921۔