Book Name:Imam Pak Aur Yazeed Paleed

کے ساتھ (مقامِ سزا) میں ہو گا۔ ([1]) اے لوگو! سُن لو...! ان لوگوں (یعنی یزید اور یزیدیوں) نے شیطان کی اطاعت لازِم کر لی ، رحمٰن کی اطاعت کو چھوڑا ، فساد پھیلایا ، اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کیا ، حرام کو حلال کیا ، حلال کو حرام بنایا اور میں اس بات کا اَہْل ہوں (یعنی یزید کو اس کے ظُلْم سے روکنا مجھ پر لازِم ہے)۔  

اے عاشقان صحابہ و اَہلِ بیت ، اے عاشقانِ امام حُسَیْن ! امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے اس ایمان افروز خطبے کا ایک ایک لفظ بتا رہا ہے کہ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ لَادِیْنِیَّت کے خِلاف لڑے تھے ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ظُلْم کے خِلاف تھے ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ گُنَاہ کے مُخَالِف تھے ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ دِیْن کے مُحَافِظْ تھے اور ہم الحمد للہ! حسینی ہیں ، ہم الحمد للہ! امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے غُلام ہیں ، ہم حُسَیْنِیَّت کو پسند کرتے ہیں ، ہم یزیدیت سے نفرت کرتے ہیں۔

اب ذرا اِنْصَاف کے ساتھ ہم اپنے متعلق غور کریں ، کیا ہمارا وُجُود ہمارے حسینی ہونے کی گواہی دیتا ہے ، کیا ہمارا لباس ہمارے حسینی ہونے کی گواہی دیتا ہے ، ہمارا چہرہ ، ہمارا اندازِ زندگی ، ہمارے طَور طریقے یہ سب کیا ہمارے حسینی ہونے کی گواہی دے رہے ہیں؟ اگر نہیں دے رہے تو  اے عاشقانِ رسول ! اے عاشقان صحابہ و اَہْلِ بیت ، اے عاشقانِ امام حُسَیْن ! غور کیجئے! ہم کس کی طرف ہیں؟ امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی اَصْل جنگ ہی لَادِینِیَّت کے خِلاف تھی ، کیا آج حسینی کہلانے والے ، امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی غُلامی کا دَم بھرنے والے لَادِیْنِیَّت کے فروغ میں حِصَّہ دار نہیں بَن رہے؟ یزید کیا کرتا تھا؟ یزید شراب پیتا تھا ، کیا ہمارے معاشرے میں شراب عام نہیں ہو رہی؟ یزید بَدکردار تھا ، کیا ہمارے معاشرے میں بدکاری اور بدکرداری فروغ نہیں پا رہی؟ یزید مادَر پِدَر آزادی (دِیْن سے لاتَعَلُّق ہو جانا) چاہتا تھا ، کیا ہمارے معاشرے میں یہ آزادی فروغ نہیں پا رہی؟ یزید بےحیاء تھا ، کیا ہمارے معاشرے میں بےحیائی عام نہیں ہوتی جا رہی؟ یزید نمازوں سے بےپرواہ تھا ، کیا آج نمازوں سے


 

 



[1]...تاریخ طبری، جلد:3، صفحہ:306۔