Book Name:Usman-e-Ghani Aur Muhabbat-e-Ilahi

سُنائی گئیں ، بڑے بڑے معجزات دکھائے گئے مگر اُن بدبختوں نے حق بات کو قبول نہ کیا ، نہ کلمہ پڑھا ، نہ مسلمان ہوئے ، اِن کافِروں کو نہ اللہ پاک کی محبت نصیب ہوئی ، نہ  اللہ کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی محبت سے حِصّہ ملا ، یہ کافِر تھے ، کافِر ہی رہے ،    حالتِ کفر ہی میں مرے اور واصِلِ جہنّم ہو گئے۔

معلوم ہوا جو حق بات کو قبول کرنے والا نہیں ہے ، اسے محبت اِلٰہی ملنا بھی سخت دُشوار بلکہ ناممکن ہے۔ شیخ شہابُ الدِّین سہروردی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : محبت کے لئے توبہ شرط ہے۔ مزید فرماتے ہیں : مقامِ محبت نُوْرِ یقین کے غلبہ سے حاصِل ہوتا ہے۔ ([1])

معلوم ہوا  جس بندے کے دِل میں نُوْرِ  یقین نہیں ، جو بڑے بڑے معجزات دیکھ کر ، چاند دو ٹکڑے ہوتے دیکھ کر ، درختوں کو چلتے ہوئے دیکھ کر ، پتھروں کو کلمہ پڑھتے ہوئے دیکھ کر بھی مَعَاذَ اللہ! اسے جادُو گرِی کہہ ڈالتا ہے ، جو اپنے اَندر غور نہیں کرتا ، جو اپنے عیب نہیں پہچانتا ، جو تَوبہ نہیں کرتا ، جو کفر کو نہیں چھوڑتا ، جو شِرْک کو نہیں چھوڑتا ، جو ضِدْ کرتا ہے ، جو ہٹ دھرمی کرتا ہے ، حق بات کو قبول کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہوتا ، وہ بندہ کبھی بھی محبتِ اِلٰہی کی نعمت حاصِل نہیں کر سکتا۔  ہاں! جو حق بات قُبُول کرتا ہے ، جو حق کے سامنے جھکتا ہے ، جو دِیْنِ حق کا کلمہ پڑھتا ہے ، جو اِیْمان قبول کرتا ہے ، صِرْف وہی اللہ پاک سے محبت کر سکتا ہے اور وہ اللہ پاک سے کیسی محبت کرتا ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ-  (پارہ2 ، سورۃالبقرۃ : 165)                                        

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور ایمان والے سب سے زیادہ اللہ سے محبت کرتے ہیں۔

قُوْتُ الْقُلُوب میں ہے : ہر مؤمن اللہ پاک سے محبت کرنے والا ہے ، البتہ ہر ایک کی


 

 



[1]...عَوارِفُ المعارفْ ، صفحہ : 717-719۔