Book Name:Hazrat Ibraheem Aur Namrood

مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن بنا کر بھیجا۔   

وہی رَبّ ہے جس نے تجھ کو ہمہ تن کرم بنایا                    ہمیں بھیک مانگنے کو تیرا آستاں بتایا

تجھے حمد ہے خُدایا

بلکہ  اے عاشقانِ رسول ! اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر تَو ہمیں فخر ہے ، سَو ہے ، ہم تَو اس بات پر بھی ہزار بار فخر کرتے ہیں کہ اللہ پاک نے ہمیں اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا اُمَّتِی بنایا ہے ، الحمد للہ! ہمیں فخر ہے کہ ہم اُن آقا کے غُلام ہیں جو رَحْمَۃُ لِّلْعَالَمِیْن ہیں ، ہم اُن آقا کے غُلام ہیں جو سردارِ انبیا ہیں ، ہم اُن آقا کے غُلام ہیں جنہیں محبوبِ خُدا کہا جاتا ہے ، ہم اُن آقا ، دوجہان کے داتا ، رسولِ خُدا ، محبوبِ انبیا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے غُلام اور اُمَّتی ہیں جنہیں اللہ پاک نے اپنے قُرْبِ خاص میں بُلایا ، اپنا جلوہ بھی دکھایا ، پھر واپَس مکہ مکرمہ بھی پہنچایا اور ہمیں گُنَاہ بخشوانے کے لئے ، مشکلیں حل کروانے کے لئے ، دِیْن و دُنیا کی بھلائیاں پانے کے لئے اُن پاک نبی ، مکی مدنی ، رسولِ ہاشِمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا آستاں بتایا ، الحمد للہ! ہمیں اس بات پر فخر تھا ،  اس پر فخر ہے اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اس پر ہمیں قیامت تک فخر ہی رہے گا۔

حضرت اَبُو سعید خُدْری رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : مَنْ رَضِیَ بِاللہِ رَبّاً وَ بِالْاِسْلَامِ دِیْناً وَ بِمُحَمَّدٍ رَسُوْلًا وَجَبَتْ لَہُ الْجَنَّۃُ جو اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر راضِی ہو گیا( یعنی مشکل میں ، آسانی میں ہر حال میں صبر و شکر کرتا ہوا ، اللہ پاک کو اپنا رَبّ مانتا رہا) ، اور جو اسلام کے دِین ہونے پر اور مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے رَسُول ہونے پر راضِی ہو گیا ، اس کے لئے جَنّت واجِب ہو گئی۔ ([1])


 

 



[1]...مشکوٰۃ ، کتاب : الجہاد ، الفصل : الثالث ، جزء : 3 ، جلد : 2 ، صفحہ : 33 ، حدیث : 3851۔