Book Name:Achi Aur Buri Mout

جاتا ہے ، آسمان کے دروازوں پر دستک دی جاتی ہے ، آسمان والےپوچھتے ہیں : یہ کون ہے؟ فرشتے کہتے ہیں : فُلاں ہے تو اس پر آسمان کے فرشتے کہتے ہیں : اس کے لئے مَرْحَبَا نہیں ہے ، یہ خبیث رُوح ہے جو خبیث جسم میں رہی ، لوٹ جا ملامت کی ہوئی ہو کر ، اس کے لئے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جائیں گے۔ پھر اسے آسمان سے پھینکا جاتا ہے یہاں تک کہ قبر (یعنی مقامِ سِجِّین جو ساتوں زمینوں کے نیچے ہے وہاں) پر پہنچ جاتی ہے۔ ([1])

(2) : نَسَائی شریف کی  حدیثِ پاک ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : جب مؤمن کی موت کا وقت آتا ہے تو رحمت کے فرشتے سفید ریشم لے کر آتے ہیں ، کہتے ہیں : (اے رُوْح) نکل! تُو اللہ سے راضِی ، تیرا رَبّ تجھ سے راضِی ، اللہ پاک کی طرف سے راحتِ رُوحانی ، پاکیزہ رِزْق والی ہو کر ،  اور اپنے رَبّ کی طرف چل کہ وہ تجھ سے راضِی ہے۔ پس رُوح بہترین مشک کی خوشبو کی طرح نکلتی ہے ، حتیٰ کہ فرشتے یہ رُوْح ایک دوسرے کو دیتے ہیں([2]) (یعنی جیسے لوگ جنازہ لے جاتے ہوئے کندھے بدلتے ہیں ایسے ہی رُوح کو آسمان پر لے جاتے ہوئے فرشتے ہاتھ بدلتے ہیں مگر تھک کر نہیں بلکہ اِظْہارِ عزّت کےلئے([3])) ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : پھر اس رُوح کو آسمان کی طرف لے جایا جاتا ہے ، آسمان والے کہتے ہیں : زمین کی طرف سے یہ کیسی پاکیزہ خوشبو آرہی ہے۔ پھر اُس رُوح کو دوسری مسلمان رُوْحوں کے پاس لے جایا جاتا ہے ،  


 

 



[1]...ابن ماجہ ، کتاب : الزہد ، باب : ذکر الموت ، صفحہ : 690 ، حدیث : 4262۔

[2]...نسائی ، کتاب : الجنائز ، صفحہ : 313 ، حدیث : 1830۔

[3]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 2 ، صفحہ : 451۔