Book Name:Achi Aur Buri Mout

عبرتناک موت آتی ہے اور کئی ایسے خوش نصیب بھی ہیں کہ جنہیں نیکیاں کرتے ہوئے ، سجدے کی حالت میں ، تلاوت کرتے ہوئے ، نعت شریف پڑھتے ہوئے ، اعتکاف کی حالت میں ، مسجد میں جاتے ہوئے ، طوافِ کعبہ کرتے ہوئے ، سَفَرِ حج کے دوران اچھی اور قابِلِ رَشک موت آتی ہے ، آہ! ہم نہیں جانتے کہ ہماری موت عبرتناک ہو گی یا قابلِ رشک ہو گی ، ہم نیکیاں کرتے ہوئے دُنیا سے رخصت ہوں گے یا گُنَاہ کی حالت میں موت کے گھاٹ اُتَر جائیں گے ، ہائے! ہائے!  نہ جانے موت کے وقت نزع کی حالت میں ہمارے ساتھ آسانی والا مُعَاملہ کیا جائے گا یا سخت شِدَّت کے ساتھ رُوح بدن سے کھینچ لی جائے گی ، آہ! ہماری قبر میں پھول کھلیں گے یا آگ سُلگا دی جائے گی ، ہماری قبر کو حدِّ نِگاہ تک وسیع کر دیا جائے گا یا اتنی تنگ ہو جائے گی کہ پسلیاں ایک دوسرے میں پیوست کر ڈالے گی ، آہ! افسوس...! ہم نہیں جانتے کہ ہماری قبر جنّت کے باغوں میں سے باغ بنے گی یا جہنّم کے گڑھوں میں سے  گڑھا بنا دی جائے گی۔

اندھیری قبر کا دِل سے نہیں نکلتا ڈر            کروں گا کیا جو تُو ناراض ہو گیا یارَبّ!

گنہگار ہوں میں لائقِ جہنّم ہوں                  کرم سے بخش دے مجھ کو نہ دے سزا یارَبّ! ([1])

پیارے اسلامی بھائیو!  آئیے! اچھی اور بُری موت کے تعلق سے 2 عبرتناک اَحادیث سنتے ہیں : (1) :  حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سے روایت ہے ، سرکارِ عالی وقار ، مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : نزع کے وقت آدمی کے پاس فرشتے آتے ہیں ، اگر  وہ شخص نیک ہو تو فرشتے کہتے ہیں : اےپاک رُوح! نکل...!! تو پاک جسم میں رَہِی ،  اَبْ قابِلِ تعریف ہو کر نکل ، تیرے لئے راحت ومَسَرَّت اور پاکیزہ رِزْق کی خوشخبری ہے اور


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 78۔