Book Name:Walion K Sardar

فعل مجھے صحیح معلوم نہیں  ہوتا ، شیخ کے پاس اس کی صحت پر دلیلِ قَطعی ہے۔

                             حضرتِ سیِّدُنا اما م ابوالقاسِم قُشَیری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  رسالۂ قُشَیریہ میں  فرماتے ہیں : میں  نے حضرتِ سیِّدُنا ابوعبدالرحمن سُلَمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کوفرماتے سُنا ، ان سے ان کے شیخ حضرتِ ابوسَہل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے فرمایا : جو اپنے پِیر سے کسی بات میں  کیوں کہے گا کبھی کامیابی نہ پائے گا۔ ([1])

میرا یہ قدم الله کےہر ولی کی گردن پر ہے

                             مُـحَقِّقِ اَھْلِسُنّت حضرت علامہ امام یوسف بن اسماعیل نَبْہانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اپنی شہرۂ آفاق کتاب جامع کراماتِ الاولیاء میں حضرت محمد بن عمر ابو بکر رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے متعلق نقل فرمایاہے کہ ایک دن آپ اپنے ساتھیوں کے درمیان دِمَشْق میں تشریف فرما تھے ، اچانک آپ نے گردن جھکا لی ، لوگوں نے سَبَب  پوچھاتو ارشاد فرمایا : ابھی ابھی سَیِّد ُالْاَوْلِیا ، حضور غوثِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہنے اپنی محفلِ وَعْظ  میں ارشاد فرمایا ہے کہ قَدَمِی ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِّ اللہیعنی میرا یہ قدم  اللہ کےہر ولی کی گردن پر ہے ۔ یہ سن کر مَشْرِق  و مَغْرِب  تک ہر ولی نے اپنی گردن جھکا لی ہے ۔ ساتھیوں نے تاریخ نوٹ کر لی پھر کچھ دنوں بعد سیدنا غوثِ اعظم  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ کی طرف سے لگاتاریہ خبریں پہنچنا شروع ہو گئیں کہ واقعی آپ نے اس تاریخ کو یہ کلمات ارشاد فرمائے تھے ۔ ([2])

واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا                                                 اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا


 

 



[1]     رسا لہ قُشیریہ ص۲۷۶ و فتاوٰی رضویہ  ج۲۱ص۵۱۰ تا ۵۱۱

[2]     جامع کرامات الاولیاء ، ج۱ ، ص۲۲۰