Book Name:Walion K Sardar

غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اور کثرتِ عبادت

چنانچہ حضرت شیخ محمد بن اَبُوالْفَتح ہَرَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں کچھ راتیں حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی خدمت میں رہا۔ ان راتوں میں میں نے آپ کا یہ معمول دیکھا کہ تہائی رات تک نفل پڑھتے اور پھر ذِکرو اَذکار میں مصروف ہو جاتے ، پھر کچھ اوراد  و  وظائف پڑھتے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کبھی آپ کا جسم کمزور(Weak)  ہو جاتا ، اور بعض اَوقات  آپ کا جِسْم  بہت چھوٹا ہو جاتا اور بعض اَوقات  بہت بڑا دِکھائی دیتا ، کبھی آپ کا جِسْم  ہوا میں اُڑتا اور میری نظروں سےغائِب ہو جاتے ، پھر کھڑے ہوکر قرآن شریف پڑھتے یہاں تک کہ رات کا دوسرا حصہ گزر جاتا ، بہت لمبے سجدے کرتے ، اپنے چہرے کو زمین پر رکھتے ، تہجد ادا فرماتے اور مُراقبہ ومُشاہدہ میں طلوعِ فجر تک بیٹھے رہتے ، پھر نہایت عاجزی اور خشوع سے دعا مانگتے ، اس وقت آپ کو ایسا نُور ڈھانپ لیتا کہ نظروں سے غائب ہو جاتے ، اور میں آپ  کے پاس سلام کہنے کی آواز سنتا اور آپ سلام کا جواب دیتے یہاں تک کہ نمازِ فجر کے لیے اپنے حجرۂ مبارکہ سے باہر تشریف لے آتے ۔ ([1])

محمد کا رسولوں  میں  ہے جیسے مرتبہ اعلیٰ        ہے اَفضل اَولیا میں  یوں  ہی رُتبہ غوثِ اعظم کا

عطا کی ہے بلندی حق نے اہل اللّٰہکے جھنڈوں  کو                                           مگر سب سے کیا اُونچا پھریرا غوثِ اعظم کا

ہے جب عرشِ الٰہی پہلی منزل ان کے زینے کی              تو پھر کس کی سمجھ میں  آئے رُتبہ غوثِ اعظم کا([2])


 

 



[1]    بہجة  الاسرار ، ذکر طریقہ ، ص۱۶۴ملخصا

[2]    قبالۂبخشش ، ص۹۸