Book Name:Hajj Kay Mahine Kay Ibtidai 10 Din

فیضان تقسیم کرکے تشریف لے جاتے ہیں ، مگرافسوس!بہت سے افراد  اِن دنوں کو بھی دیگر دنوں کی طرح غفلتوں میں گزاردیتے ہیں بلکہ مَعَاذَاللہ فرض نمازوں اوربہت سارے نیک اعمال کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔ اللہ کریم مسلمانوں کے حالِ زار پر  رحم فرمائے ، اِنہیں  خوابِِ غفلت سے بیدار ہوکر ماہِ ذُوالْحِجَّه کے اِن دس(10) دنوں کی  خوب قدر کرنے اور اِنہیں زیادہ سے زیادہ نیک اعمال میں گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے۔

اٰمِیْنْ بِجَاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو! ماہِ ذُوالْحِجّۃِ الْحَرام کی آمد ہوتے ہی سُنَّتِ ابراہیمی کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں ، ہر سال لاکھوں لاکھ مسلمان اِس ماہِ مُقدَّس میں اللہ پاک کے حکم کی ادائیگی ، سُنتِ ابراہیمی اور سُنَّتِ مصطفے  کی ادائیگی کے لئے تیار دکھائی دیتے ہیں۔ لہٰذا جو مسلمان قربانی کرنے کی طاقت رکھتا ہو ، اُسے چاہیے کہ وہ رِضائے اِلٰہی کے حُصول اور سُنَّتِ ابراہیمی کی ادائیگی کی نِیَّت سے اِس مہینے میں مالِ حلال سے قربانی کا فریضہ سرانجام دے ، کیونکہ یہ بہت بڑی سعادت کی بات ہے ، چنانچہ

پارہ30 سُوْرَۃُ الْکَوْثَر کی آیت نمبر2 میں اِرشادِ باری ہے :

فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْؕ(۲)   (پ۳۰ ، الکوثر : ۲)

تَرجمۂ کنز العرفان : تو تم اپنے رب کے لیے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔

مشہور مُفَسِّرِ قرآن حضرت امام فَخْرُ الدِّین رازی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اِس آیتِ مبارَکہ کے تحت فرماتے ہیں : حَنَفِی عُلَمائے کرام نے اِس آیت سے یہ دلیل پکڑی ہے کہ قربانی  واجب ہے ۔ (تفسیر کبیر ، ۱۱ / ۳۱۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد