Book Name:Mujza Ban Kay Aya Hamara Nabi 12-Ven-1441

       حکیم الاُمَّت مُفْتی اَحْمدیارخان نعیمی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت اِرْشاد فرماتے ہیں: اے مَحْبُوب ! لوگوں کویہ خُوشخبری دے کر یہ حکم بھی دوکہ اللہ کے فَضْل اور اس کی رَحْمَت مِلنے پر خُوب خُوشیاں مَنَاؤ۔عُمُومی خُوشی توہر وَقْت مَناؤ اور خُصُوصی خُوشی اُن تاریخوں میں جِن میں یہ نِعْمَت آئی یعنی رَمَضَان میں ،خُصُوصاً شَبِ قَدر اور رَبِیْعُ الْاَ وَّل میں  خُصُوصاًبارہویں تاریخ  میں کہ رَمَضَان میں اللہ کا فَضْل ”قُرآن“ آیا اور رَبِیْعُ الْاَوَّل میں رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیْن، یعنی محمدِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پیدا ہوۓ۔یہ فَضْل و رَحْمَت یا اُن کی خُوشی مَنَانا تُمہارے دُنْیوی جَمْع کیے ہوۓ مال ومَتَاع، رُوپیہ، مَکان، جائیداد،جانور،کھیتی باڑی بلکہ اَوْلاد وغیرہ سب سے بہتر ہےکہ اس خُوشی کا نَفْع شخصی نہیں بلکہ قومی ہے۔وَقْتی نہیں بلکہ دائِمی ہے۔صرف دُنیا میں نہیں بلکہ دِین و دُنیا دونوں میں ہے۔جِسْمانی نہیں بلکہ دِلی اور رُوْحانی ہے۔برباد نہیں بلکہ اس پر ثَواب ہے۔ (تفسیرِ نعیمی ،پ۱۱، یونس، تحت الآیۃ: ۵۸، ۱۱/۳۷۷)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! قرآنِ پاک میں اور بھی کئی مقامات پر اللہ پاک نے اپنی نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمد کا اعلان فرمایا ہے۔ آئیے اس طرح کی کچھ آیات سنتے ہیں، چنانچہپارہ6 سُوْرَۂ مَائِدَہ کی آیت نمبر15 میں  اِ رشادِ ربّانی ہے:

قَدْ جَآءَكُمْ مِّنَ اللّٰهِ نُوْرٌ وَّ كِتٰبٌ مُّبِیْنٌۙ(۱۵) (پ۶،المائدۃ: ۱۵)

تَرجَمَہ کَنزُالاِیمَان:بے شک تمہارے پاس اللہ کی طرف سے ایک نور آیا اور روشن کتاب

پارہ11سُوْرَۂ  توبہ کی آیت نمبر128 میں  اِ رشادہوتاہے:

لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ(۱۲۸)   (پ۱۱، التوبہ: ۱۲۸) 

تَرجَمَہ کَنزُالاِیمَان: بےشک تمہارے پاس تشریف لائے تم میں سے وہ رسول جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا گراں ہے