Book Name:Qiyamat Ki Alamaat

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىاری پىاری  اسلامى بہنو! دنیا بظاہر بڑا پُررونق مقام ہے، لیکن اس کا  عیب  یہ ہے کہ یہاں کی ہر چیز کی کوئی نہ کوئی انتہا ہے، عَنْ قریب ایک دن ایسا آئے گا کہ جب دنیا کی تمام رنگینیاں ختم ہوجائیں گی،دنیا کی خوبصورتی  پر زوال آجائےگا، دنیا اجڑے ہوئے چمن کی طرح ویران ہو جائے گی، بڑے بڑے پہاڑ بکھر جائیں گےاور دُھنی ہوئی روئی کی طرح  پرواز کرتے ہوں گے، عالیشان محلات ٹوٹ پھوٹ جائیں گے، چمکتے ہوئے ستارے اپنی جگہ چھوڑ دیں گے، سورج اور چاند کی روشنی مدھم پڑ جائے گی، زمین، چاند اورسورج کے گُل ہونے کی وجہ سے تاریک ہو چکی ہوگی،سمندر سُلگائے جائیں گے، زمین ایسے تھرتھرائے گی کہ کبھی نہ تھرتھرائی ہوگی، زمین  اپنا بوجھ باہر پھینک دےگی،آسمان پھٹ کر بہہ جائے گا، ایک عجیب