Faizan e Sahaba O Ahle Bait

Book Name:Faizan e Sahaba O Ahle Bait

عَنْہُمْ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سچے اور سب سے بڑے عاشق تھے ، آج ہم بھی  یہ دعویٰ کرتی  ہیں کہ ہمیں رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عشق ہے ، مگر عشق کے تقاضے پورے نہیں کرتیں  جبکہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم  وہ عظیم ہستیاں ہیں جنہوں نے اپنے کردار سے یہ ثابت کرکے بتا دیا کہ عشقِ رسول  ہی دینِ حق کی شرطِ اوّل ہے ، گویا انہوں نے عشقِ حبیب کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیا ، یہی وجہ ہے کہ آج کئی صدیاں گزرجانے کے باوجود بھی یہ حضرات عاشقانِ رسول کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ عموماً بعض مریضوں کو ڈاکٹر مخصوص(Specified)دوائیں کھانے کا کہتے ہیں ، مریض اگر وہ دوائیں کھا ئیں تو ٹھیک رہتے ہیں اور نہ کھا ئیں تو ان کی حالت بگڑتی چلی جاتی ہے ، اسی طرح صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم  کا حال تھا کہ یہ عشقِ رسول کے مقدّس مریض تھے ، ان کے لیے دیدارِ مُصْطَفٰے ، صحبتِ مُصْطَفٰے ، اِطاعتِ مُصْطَفٰے اور اِتِّباعِ مُصْطَفٰے دوا کی سی حیثیت رکھتے تھے جس کے بغیر ان کا جینا دُشوار تھا۔ پیارےنبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے یہ سچے جانثاراپنے کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ایک ایک ادا کو نوٹ کرتے اور پھر اس پر عمل کرتے تھے۔

رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اپنے اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے پیار اور اُلفت کا برتاؤ یہ ایسا معاملہ تھا  جو صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ  سے چُھپا نہ تھا ، صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ اچھی طرح جانتے تھے کہ نبیِّ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اپنے  اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے کیسی مَحَبَّت رکھتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ بھی اَہلِ بَیْتِ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم سے سچی مَحَبَّت کرتے تھے اور ہمیشہ ان سے ادب اور پیار کا تعلق رکھتے تھے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے رشتہ داروں سے زیادہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَہلِ بَیْت رَضِیَ اللہُ عَنْہُمکو عزیز رکھتے تھے ، چنانچہ