Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

عرض کرے گا: الٰہی! تىرى عزت کى قسم !نہ تو میں نے کبھی کوئی گناہ کیا  ہے اور نہ ہی کبھی کوئی  خطا مجھ سے سرزد ہوئی ہے۔ اللہ پاک اس سے فرمائے گا: میرے بندے! مىرے پاس تىرے خلاف گواہ موجود ہىں۔ یہ سن کر بندہ دائىں بائىں دىکھے گا، مگر اسے کوئى نظر نہ آئے گا تو وہ کہے گا: الٰہی ! مجھے دکھا! وہ گواہ کہاں ہیں؟ پھر اللہ پاک اس کى جلد(Skin) کو بولنے کی طاقت عطا فرمائےگا تو وہ صغیرہ گناہ بتانا شروع کر دے گی۔ بندہ جب ىہ دىکھے گا تو کہہ اٹھے گا: اے مىرے مالک ! تىرى عزت کى قسم ! مىرے کئی چھپے ہوئے کبیرہ گناہ بھی ہیں۔  پھر اللہ  پاک  اس سے فرمائے گا: میرے بندے! مىں تیرے گناہوں کو تجھ سے زىادہ جانتا ہوں، بس تُو مىرے سامنے اىک بار ان کا اعتراف کر۔ مىں تىرے سارے گناہ بھی بخش دوں گا اور تجھے جنت مىں بھی داخلہ عطا فرما دوں گا۔ پھر وہ شخص اپنے گناہوں کا اعتراف کر لے گا تو اللہ پاک اسے جنت میں داخل فرما دے گا۔ (معجم الکبیر،  ۸/ ۱۵۸، حدیث:۷۶۶۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىاری پىاری اسلامى بہنو! اس دنیا میں بھی بندہ اگر اپنے گناہوں کا اعتراف کر لے، ان پر ندامت کا اظہار کرے اور اللہ پاک کی طرف رجوع کرے تو رحمتِ الٰہی اس کا استقبال کرتی ہے۔ یقیناً اللہ پاک کی رحمت بہت وسیع ہے۔ وہ کریم ربّ اپنے بندوں پر بے انتہا رحم فرماتا ہے، اس کی رحمت کی کوئی انتہا(Limit) نہیں۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ ہماری نافرمانیوں کی کثرت کے باوجود بھی وہ ہماری پردہ پوشی فرماتا ہے۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ گناہوں کی کثرت کے باوجود وہ رزّاق ربّ ہمارارِزق بند نہیں کرتا۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ گناہوں کی کثرت کے باوجود وہ علیم و بصیر رب ہماری آنکھوں کی روشنی  واپس نہیں لیتا۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ گناہوں کی کثرت کے باوجود وہ قادرِ مُطْلَق ربّ ہماری سُننے کی طاقت ختم نہیں کرتا۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ گناہوں کی کثرت کے باوجود وہ قہّار و جبّار ربّ قُوّتِ گویائی(بولنے کی طاقت)سے ہمیں محروم نہیں فرماتا۔ یہ اُس کی رَحمت ہی تو ہےکہ گناہوں کی کثرت کے باوجود