Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

کے شر اور فساد سے محفوظ رکھتا ہے۔ ٭(جو شخص عبادت کرتاہےاللہ  پاک ) مخلوق کے دل مىں اس کى محبت پىدا کرتا ہے  کہ چھوٹے بڑے امىر غرىب اچھے بُرے ىہاں تک کہ آسمان وزمین کے چرند پرند،اس سے محبت رکھتے ہیں۔٭(جو شخص عبادت کرتاہے) برکتِ عام اس کو عنایت ہوتی ہے ،یہاں تک کہ لوگ اس کے کپڑوں اور مکان سے تبرک(حاصل ) کرتے ہىں اور فائدہ اُٹھاتے ہىں۔ ٭(جو شخص عبادت کرتاہے) موت کى سختى سے محفوظ رہتا ہے۔ ٭ (جو شخص عبادت کرتا ہے) پروردگارِ عالَم اس کو اس وقت اىمان و معرفت پر ثابت رکھتا ہے اورشىطان کے وسوسےاور اغوا ء (دھوکے)سے بچاتا ہے۔ ٭(جو شخص عبادت کرتاہے  فرشتے ) اسے قبر کے فتنہ سے امن مىں رکھتے ہىں اور نکیرین کے سوال  کا جواب سکھاتے ہىں، اس کى قبر کو روشن اور فَراخ کرتے ہىں اوراس کى قبر مىں بہشت(جنّت) کى طرف کھڑکى کھول دىتے ہىں۔ ٭(جو شخص عبادت کرتاہے  فرشتے اسے) پانى حوضِ کوثر کا پلائىں گے، اس کے پىنے کے بعد پىاس اس کے پاس کبھى نہ آئے گى۔ ٭(جو شخص عبادت کرتاہے  وہ  )پُلِ صراط سے آسانى کے ساتھ گزر جائے گا، ٭(جو شخص عبادت کرتاہے فرشتے اسے )خدا کے دىدار سے  مشرف فرمادىں گے اورىہ نعمت سب نعمتوں سے افضل اور سب کرامتوں سے اکمل ہے۔ (الکلام الاوضح، ص ۳۲۷۔۳۲۸ملتقطاً)

عبادت میں گزرے مری زندگانی        کرم ہو کرم! یاخدا! یاالٰہی!

مُسَلماں ہے عطارؔ تیری عطا سے         ہو ایمان پر خاتِمہ یاالٰہی!

(وسائلِ بخش،ص۱۰۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو! ہمیں بھی کثرت سے عبادتِ الٰہی کو اپنامعمول بنانا چاہیے۔ اس میں شک نہیں کہ غفلت بھرے ماحول میں رہ کر انسان بھی غفلت کا شکار ہوجاتا ہے، جبکہ