Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440

فرمائے۔ مثال کے طور پر

حضرت مُوسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کامعجزہ

حَضْرتِ مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکےدَورِنَبُوَّت میں چُونکہ جادُو اور جادُوگروں کے کارنامے اپنی ترقّی کی اعلیٰ تَرین مَنْزل پر پہنچے ہوئے تھے، اس لئے اللہ کریم نے آپ کو ”یَدِبَیْضا“اور”عَصا“کے مُعْجِزَات عطا فرمائے۔)تفسیر کبیر، طہ، تحت الآیۃ: ۶۹، ۸/۷۴-۷۵، ملتقطاً(

حضرت عِیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کامعجزہ

حَضْرتِ عیسیٰعَلَیْہِ السَّلَامکے زمانے میں عِلْمِ طِبْ اِنْتہائی تَرقّی پر پہنچا ہوا تھا، ایسے ایسے حکیم تھے جو بڑے بڑے امراض کا بہترین علاج کیا کرتے تھے۔ جس کی وجہ سے  مریض جلدی ٹھیک ہو جاتے تھے ، لوگ اُن حکیموں سے بڑے متأثر ہو گئے تھے کہ بس  یہی سب کچھ ہیں، لیکن اُن حکیموں کے پاس بھی مادر زاد(پیدائشی) اندھے کا علاج نہیں تھا ، اُس دَور کے طبیبوں( ڈاکٹروں) کے پاس کوڑھ کے مرض کا علاج نہیں تھا اور ان کے پاس  موت کا کوئی علاج نہیں تھا۔ان تین چیزوں کے علاج سے وہ عاجز تھے  تو اللہ کریم نے حضرت سَیِّدُناعیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامکو جو معجزات عطا فرمائے ،ان  میں سے ایک یہ  تھا کہ عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَاممادرزاد(پیدائشی) اندھے کے لئے دعا فرماتے تو  اللہ کریم اسے بینائی عطا فرما دیتا ،حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کوڑھ کے مریض کے جسم پر ہاتھ پھیرتے تو شفادینے والا ربِّ کریم اُسے بھی شفا عطا فرمادیتا اورعیسٰی عَلَیْہِ السَّلَامنے اللہ پاک کی دی ہوئی طاقت سے مُردوں کوبھی زندہ فرمادیا۔

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اَلْغرض اسی طرح ہر نَبی کو اس دَور کے ماحول کے مُطابِق اور اس کی قَوم کے مِزاج اور طبیعت کے مُناسِب مُعْجِزَات عطا ہوئے ۔ پھر جب ہمارے آقا،