Book Name:Mujza-e-Meraaj Staeswen Shab 1440

ان کے جسموں میں جان ہی نہیں ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!صرف عَربوں کا دَورہی تو ہمارے آقا،حبیبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دَور نہیں تھا، اب تو ہر زمانہ میرے حضور کا ہے، اس دور میں دنیا نے ترقی کرنی تھی ،سائنس دانوں نےآنا تھا ، مہینوں کے سفر گھنٹوں میں طے ہونے تھے، چاند اور مریخ تک رسائی کے دعوے ہونے تھے، ہو سکتا تھا  کہ آج کا کوئی شخص یہ کہتا کہ اگر تمہارے نبی ہمارے بھی نبی ہیں،  اِس دَور کے بھی نبی ہیں تو  آج کی سائنس کے اعتبار سے ایسا کون سا معجزہ ہے؟ تو معراج کا  معجزہ ایک ایسا جواب ہے  جس کا جواب ساری دنیا کی سائنس کے پاس بھی نہیں ہے۔ آج کی رات ہی وہ عظیم رات ہے جس میں  یہ معجزہ ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو عطا ہوااور اسی رات میں اللہ کریم نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنے دِیدار سے مُشرَّف فرمایا اور آپ نے عالَم ِ بیداری میں سر کی آنکھوں سے اپنے ربّ کا دیدار کیا ۔ اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت کتنے پیارے اورعشق بھرے اندازمیں اس کی منظرکشی فرماتے ہیں:

بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا

لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا

اللہ اللہ یہ عُلُوِّ خاصِ عبدیت رضا

بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا

(حدائقِ بخشش، ص۵۲-۵۴)

آئیے!عشقِ رسول میں جھوم جھوم کر نعرے لگائیے: