Book Name:Har Simt Chaya Noor Hay

نورِمصطفےٰ  سب سے پہلے

       حافظ الحدیث حضرت امام ابوبکرعبدالرَّزّاق رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنی کتاب ”المُصَنَّف“ میں حضرتِ سیِّدُنا جابِر بن عبداللہ انصاری رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَاسے روایت کی، وہ کہتے ہیں، میں نے عرض کی:”یارسولَ اللہ  (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)! میرے ماں باپ حُضور (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) پر قربان! مجھے بتائيے کہ سب سے پہلے اللہ پاک نے کیا چیز بنائی؟“ فرمایا: ”اے جابِر ! بے شک بِالیقین، اللہ  پاک نے تمام مخلوقات سے پہلے تیرے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا نور اپنے نورسے پیدا فرمایا۔“ (فتاوی رضویہ،۳۰/۶۵۸ ، الجزءُ المفقُود مِن الجزء الاوّل مِنَ المُصَنَّف لِعبدالرّزّاق، ص ۶۳، حدیث:۱۸از سیاہ فام غلام)

            دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”حکایتیں اور نصیحتیں“ کے صفحہ 468 پر ہے: حضرت سیدنا  کَعْبُ الْاَحبار رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے مروی ہے: جب اللہ پاک نے موجودات کو پیدا فرمانے کا ارادہ کیا اور زمین کو بچھایا اور آسمانوں کو بلند فرمایا تو اپنے فیض ذات سے مٹھی بھر لےکر  اس سے ارشاد فرمایا: اے نور! محمد( صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) بن جا۔ اس نور نے ایک نوری ستون کی صورت اختیار  کر لی اور اس قدر روشن ہوا کہ عظمت کے پردے تک جا پہنچا اور ربِّ کائنات کو سجدہ کیا اور کہا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ   یعنی سب خوبیاں اللہ پاک کے لیے ہیں۔ تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: میں نے تجھے اسی لئے پیدا فرمایا اور تیرا نام محمد( صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) رکھا ہے ، تجھی سے اپنی مخلوق کی ابتدا کروں گا اور تجھی پر اپنی رسالت کا سلسلہ ختم کروں گا۔ پھر اللہ پاک نے اس نور کے چار حصے کر کے ایک حصے سے لوحِ محفوظ اور دوسرے سے قلم کو پیدا فرمایا پھر قلم سے ارشاد فرمایا: لکھ! تو قلم پر ایک ہزار سال تک ہیبتِ الٰہی سے لرزہ طاری رہا۔ اس کے بعد قلم نے عرض کی: اے میرے ربّ! کیا لکھوں؟ ارشاد