Book Name:Waham Aur Bad Shuguni

(Download)اور پرنٹ آؤٹ(Print Out) بھی کِیا جا سکتا ہے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے کہ وہم اور بدشگونی اگرچہ بے حد مہلک امراض ہیں مگر ایسے امراض  بھی نہیں کہ جو لاعلاج ہوں اور جن سے پیچھا چھڑوانا انتہائی دشوار ہو ،لہٰذا مایوس ہو کر شیطان کو موقع دینےکے بجائے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی ذات اور اس کی رحمت پر بھروسا کرتے ہوئے ان کے اسباب پر غور کیجئے اور فوراً علاج شروع کردیجئے۔آئیے!بدشگونی کے اسباب (Causes)اور ان کے علاج کے مُتَعَلِّق سنتے ہیں، چنانچہ

بدشُگُونی کے 6اسباب اور اُن کے  علاج 

(1)…بدشُگُونی کا پہلا سبب اِسلا می عقائد سے لاعلمی ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ تقدیر پر اِن معنوں میں اعتقاد رکھے کہ ہر بھلائی، بُرائی اللہ عَزَّ  وَجَلَّنے اپنے علمِ اَزلی کے موافق مقدّر فرما دی ہے، جیسا ہونے والا تھا اورجو جیسا کرنے والا تھا، اپنے عِلْم سے جانا اور وہی لکھ دیا۔ تو بَدشُگُونی دل میں جگہ ہی نہیں بناسکے گی کیونکہ جب بھی انسان کو کوئی نقصان پہنچے گا تو وہ یہ ذہن بنالے گا کہ یہ میری تقدیر (Fate) میں لکھا تھا نہ کہ کسی چیزکی نُحوست کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

(2)…بدشُگُونی کا دوسرا سبب توکل  یعنی اللہ تعالیٰ پر بھروسا کرنے  کی کمی ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ جب بھی کوئی بَدشُگُونی دل میں کھٹکے تو رب  عَزَّ  وَجَلَّ پر توکُّل کیجئے۔  اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ بَدشُگُونی کا خیال دل سے جاتا رہے گا۔

(3)…بدشُگُونی کا تیسراسبب بدفالی کی وجہ سےکا م سے رُک جانا ہے۔ اِس کا علاج یہ ہے کہ جب کسی کام میں بدفالی نکلے تو اسے کر گزرئیے اور اپنے دل میں اس خیال کو جگہ مت دیجئے کہ اس بدفالی کے سبب مجھے اس کام میں کوئی خسارہ وغیرہ ہوگا۔

(4)…بدشُگُونی کا چوتھا سبب اس کی ہلاکت خیزیوں اور نقصانات سے بے خبری ہے کہ بندہ جب کسی