Book Name:Tawakkul Or Qanaat

      احادیثِ طیبہ میں کئی مقامات پر توکُّل کی اَہمیّت بتائی گئی ہے۔ تاجدارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مختلف انداز میں توکُّل کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے۔ آئیے”توکُّل“کے چار حُروف کی نِسْبَت سے چار(4)فرامینِ مُصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں:

1.     ارشاد فرمایا:اگرتم اللہعَزَّ  وَجَلَّ پراس طرح بھروسا کرو، جیسےاس پربھروسا کرنے کاحق ہے،تووہ تمہیں اس طرح رزق عطا فرمائے گا،جیسے پرندے کو عطافرماتاہے کہ وہ صبح کے وقت خالی پیٹ نکلتا اورشام کو سیر ہو کر لوٹتا ہے۔(ترمذی، کتاب  الزھد، باب فی التوکُّل علی اللہ ، ۴/ ۱۵۴،حدیث: ۲۳۵۱)

2.     ارشادفرمایا:4چیزیں اللہعَزَّ وَجَلَّ اپنےمحبوب بندے ہی کوعطافرماتاہے(۱)خاموشی اوریہی عبادت کی ابتداہے(۲)توکُّل (۳)تواضع(۴)اوردنیا سے بے رغبتی۔(اتحاف السادۃ المتقین ،کتاب ذم الکبر، ج۱۰ ، ص۲۵۶)

3.     ارشاد فرمایا:جس کویہ بات پسندہوکہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ طاقتور ہوجائے تووہ اللہعَزَّ  وَجَلَّ پرتوکُّل کرےاورجس کو یہ بات پسند ہوکہ وہ (زمانے میں)باعزّت ہوجائے تو اسے چاہئے کہ تقویٰ اختیار کرےاور جس کو یہ بات پسند ہوکہ سب لوگوں سے زیادہ دولتمند ہو جائے تو اسے چاہئے کہ اپنے پاس موجود شے سے زیادہ اس شے پر اعتماد کرے، جو اللہ تَعَالٰی کے دستِ قدرت میں ہے۔(منہاج العابدین ص ۱۰۴)

4.     ارشاد فرمایا:مجھے تمام اُمّتیں دکھائی گئیں(میں نے دیکھا) کہ کوئی نبی اپنی اُمَّت کولئے جا رہا ہے، کوئی گروہ کو،کوئی 10 افراد کو،کوئی 5 کواورکوئی نبی اکیلاہی جارہا ہے،پھر ایک بہت بڑی جماعت پر میری نظر پڑی تو میں نے جبرائیل سےپوچھا:اےجبرائیل! کیایہ میری اُمَّت ہے؟تو جبرائیل نے کہا: نہیں! بلکہ آپ آسمان کی طرف دیکھیں!جب میں نےآسمان کی طرف نظرکی تو مجھےایک بہت بڑی جماعت نظر آئی، تو جبرائیل نےکہا :آپ کی اُمَّت یہ ہے،ان میں سے