Book Name:Bolao Say Hifazat Ka Tariqa

کی نیت کرتے ہیں،چنانچہ

vارشاد فرمایا:صَدَقَہ بُرائی کے 70 دروازے بند کرتا ہے۔(معجم کبير ، ۴/۲۷۴، حديث:۴۴۰۲)

vارشادفرمایا:جواللہعَزَّ وَجَلَّ کی رضا کی خاطرصدقہ کرے تو وہ (صدقہ) اس کے اور آگ کے درميان آڑبن جاتا ہے۔(مجمع الزوائد،کتاب الزکاۃ، باب فضل الصدقۃ، ۳/۲۸۶،حدیث:۴۶۱۷)

vارشادفرمایا:صَدَقہ دو اورصَدقے کے ذَرِیعے اپنے مریضوں  کامُداوا کیاکروبے شک صَدَقہ حادِثات اوربیماریوں  کی روک تھام کرتا ہے اور یہ تُمہارے اَعمال اور نیکیوں  میں  اِضافے کا باعِث ہے۔ (شعب الایمان ،باب فی الزکاۃ  ،۳ /۲۸۲، حدیث: ۳۵۵۶)

vارشاد فرمایا:صُبح سویرے صَدقہ دوکہ بلاصَدقہ سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔(شعب الايمان، باب فی الزکاۃ، التحريض علی صدقة التطوع،۳/۲۱۴، حديث:۳۳۵۳)

vارشاد فرمایا:بیشک صَدقہ ربّ تعالیٰ کے غضب کو بجھاتا اوربُری موت کو دفع کرتا ہے۔(ترمذی، کتاب الزکاۃ، باب ما جاء فی فضل الصدقة، ۲/ ۱۴۶، حديث:۶۶۴)

مشہور مُفَسِّرِ قرآن،حکیمُ الاُمَّت مُفتی احمدیارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیثِ پاک  کی شرح میں فرماتے ہیں:خيرات کرنے والے سخی کی زندگی بھی اچّھی ہوتی ہے کہ اوّلاً تو اُس پردُنيوی مصيبتيں آتی نہيں اور اگر اِمْتحاناً آبھی جائيں تو ربّ تعالیٰ کی طرف سے اُسے سکونِ قلبی نصيب ہوتا ہے جس سے وہ صبر کرکے ثواب کماليتا ہے،غرض کہ اُس کے لئے مُصِيْبت مَعْصِيَت (گُناہ)لے کر نہيں آتی، مَغْفرت لے کر آتی ہے، بُری مَوت سے مُراد خرابیِ خاتمہ ہے يا غفلت کی اچانک مَوْت يا مَوْت کے وقت ایسی علامت کا ظہور ہے جو بعد ِمَوْت بدنامی کا باعث ہواور ایسی سخت بيماری ہے جو میِّت کے دل میں گھبراہٹ پيدا کرکے ذِکْرُ اللہسے غافل کردے،غرض کہ سخی بندہ ان تمام بُرائيوں سے مَحْفُوظ رہے گا۔(مرآۃ المناجيح،۳/۱۰۳،ملتقطاً)