Book Name:Jhoot ki Badboo

ہے،آخر کار ایک دن گھر میں چلتے ہوئے وہ کنویں میں گِر کر مرگئی اور وہی کُنواں اس کی قبر بن گیا۔    ( مسلم،کتاب المساقاۃ،باب تحریم الظلم، ص۶۶۹،حدیث:۴۱۳۳)

جھوٹ سے بُغض و حسد سے ہم بچیں

کیجئے رحمت اے نانائے حسین

(وسائل بخشش،ص۲۵۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُناآپ نےکہ ایک جھوٹ کی وجہ سے  اُس  عورت کو کیسی دردناک اورعبرتناک موت آئی۔اللہعَزَّوَجَلَّنے اِنسان کو   بیشمارنعمتوں سے نوازا ہے ، اِن نعمتوں  میں  سے ایک عظيم نعمت’’ زَبان‘‘ بھی ہے ،یہ  بظاہر گو شت کی ایک چھوٹی سی بوٹی ہے، مگر  خدائے رحمٰن عَزَّوَجَلَّ کی عظیمُ الشَّان نعمت ہے۔اِس نعمت کی قد ر تو شایدگُونگا(Dumb) ہی جان سکتا ہے۔اس کا دُرُست اِستِعمال جنَّت میں اور غَلَط استِعمال جہنَّم میں داخل کر سکتاہے۔ اگر کوئی اپنی زبان  کا دُرُست اِستعمال کرتے ہوئے صدقِ دل سے  کلمۂ طیبہ پڑھے تو اس کے لیے جنَّت واجب ہو جاتی ہے جیسا کہ

 نُور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَرصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ رُوح پَروَر ہے:جس نے’’لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ‘‘ کہا وہ جنت میں داخل ہوگا اور اس کے لئے جنت واجب ہوجائے گی۔‘‘(مستدرک حاکم، کتاب التو بة والانابة،باب من قال لا الٰہ ..الخ، ۵/۳۵۶، حدیث:۷۷۱۳)اگریہی زَبان اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی میں چلے تو بَہُت بڑی آفت کا سامان ہے جیسا کہ

فرمانِ مصطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمہے:اِنسان کی اکثر خطائیں اس کی زَبان سے ہوتی ہیں۔ (شعب الایمان،باب فی حفظ اللسان،۴ /۲۴۰، حدیث:۴۹۳۳ ) زبان کے غلط اِستعمال کی ایک صُورت جھوٹ بولنا بھی ہے۔جھوٹا شخص لوگوں میں تو اپنا اِعتماد گنواکر ذلیل ہوتاہی ہے ،اللہ عَزَّ  وَجَلَّکی  نوری مخلوق  یعنی فرشتے  بھی ایسے شخص کے پاس نہیں آتے ،جیساکہ حدیثِ پاک میں ہے: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے،اس کی بدبُو