Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay

یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰكُمْ مِّنْ ذَكَرٍ وَّ اُنْثٰى وَ جَعَلْنٰكُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَآىٕلَ لِتَعَارَفُوْاؕ-اِنَّ اَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللّٰهِ اَتْقٰىكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ(۱۳)(پ۲۶،الحجرات:۱۳)

 تَرجَمۂ کنز الایمان:اے لوگو ہم نے تمہیں ایک مرداورایک عورت سے پیدا کیااورتمہیں شاخیں اور قبیلے کیا کہ آپس میں پہچان رکھو بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزّت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے بیشک اللہ جاننے والا خبردار ہے ۔

حضرت سَیِّدُنا ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ  تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کا غرور اور خاندانی فخر دور کر دیاہے،اب یا تو مومن نیکوکار ہوں گے یا بدکار و بد بخت۔(ترمذی،کتاب المناقب،باب فی فضل الشام والیمن،۵/۴۹۷،حدیث: ۳۹۸۱)

حضرت سَیِّدُنا علی مُرتَضیٰ، شَیرِ خدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں کہ نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:جب قیامت کادن ہوگاتوبندوں کو اللہ تعالٰی کے سامنے کھڑاکیاجائے گا اس حال میں کہ وہ بغیر ختنہ کیے ہوں گے،پھر اللہ تعالٰی ارشادفرمائے گا:اے میرے بندو!میں نے تمہیں حکم دیا اورتم نے میرے حکم کوضائع کردیااورتم نے اپنے نسبوں کو بُلندکیا اور اس کے ذریعے ایک دوسرے پرفخرکیا،(لہٰذا)آج کے دن میں تمہارے نسبوں کوحقیروذلیل قراردے رہا ہوں، میں ہی بدلہ دینے والا حاکم ہوں ،کہاں ہیں مُتَّقی لوگ؟کہاں ہیں مُتَّقی لوگ؟ بیشک اللہ تعالٰی کے یہاں تم میں زیادہ عزّت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگارہے۔(تاریخ بغداد،ذکرمن اسمہ علی،علی بن ابراہیم العمری القزوینی،۱۱/۳۳۷،رقم:۶۱۷۲)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نےاللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نزدیک  مُتّقی لوگ ہی عزت وفضیلت والے ہیں۔مُعاشرے میں  ان  کی خَسْتہ حالی کے سبب اگرچہ انہیں عزّت و اہمیَّت نہ دی جاتی ہو،مگر بروزِ حشر نہایت شان وشوکت سےلائے جائیں گے، پارہ 16سُورۂ مریم کی آیت نمبر 85میں اِرشاد ہوتا ہے: