Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay

جائیں گی۔ ان کے لئے آخرت میں بلند مرتبہ ہوگا۔جب تم انہیں کسی شہر میں دیکھوتو جان لینا کہ یہ اس شہر والوں کے لئے امان ہیں۔ جس قوم میں یہ ہوں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان پر عذا ب نہیں فرماتا،زمین ان سے خوش اور ربّ عَزَّ   وَجَلَّ ان سے راضی ہے،تم انہیں اپنا بھائی بنا لیناقریب ہے کہ تم ان کے وسیلے سے نجات پاجاؤ۔(احیاء العلوم،۳/۲۴۶ملتقطا)

”صدائے مدینہ“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تبلیغِ قرآن وسُنَّت کی عالمگیر غیرسیاسی تحریک دعوتِ اسلامی اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  عَزَّ وَجَلَّہمیں  یہی مدنی سوچ فراہم کرتی ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے  رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نزدیک عزّت  وفضیلت کا دارومدار مال و دولت،ملک و ملَّت،جاہ  ومَنْصب،قوم و ثقافت،عمر اور  تجربے،شہرت و پیشے پر نہیں بلکہ صرف و صرف تقویٰ و پرہیزگاری پر ہے جو کہ دنیا و  آخرت میں بے شُمار بھلائیوں کا سبب ہے لہٰذا تقویٰ و پرہیزگاری کاعادی  بننے ،مُتَّقی مسلمانوں کی عزت آبرو کی حفاظت کرنے اور کامیاب مسلمان بننے  کیلئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اور ذیلی حلقے کے 12 مدنی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجئے۔ 12مَدَنی کاموں میں  سے ایک مَدَنی کام”صدائے مدینہ“بھی ہے۔ صدائے مدینہ کیا ہے؟ دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں نمازِ فجر کے لئے مسلمانوں کو جگانے کو صدائے مدینہ کہتے ہیں اور یہ وہ عظیم کام ہے جو صحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے اختیار فرمایا ،وہ حضرات اپنے گھر والوں کو نماز کے لئے جگایا کرتے جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن عُمَر رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما فرماتے ہیں کہ میرے والِدِ مُحْتَرَم اَمِیرُ الْمُوْمِنِین حضرت سَیِّدُنا عُمَر فَارُوقِ اَعْظَم