Book Name:Auliya Allah Ki Shan

رسالے’’163 مدنی پھول ‘‘ سے لباس کے چند مدنی پُھول سُنتے ہیں ۔فرمان ِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمہے:٭ جِنّ کی آنکھوں اورلوگوں کے سِتْرکے درمیان پَردَہ یہ ہے کہ جب کوئی کپڑے اُتارے تو  بِسْمِ اللہ کہہ لے۔([1]) مُفَسّرِشہیرحکیمُ الاُمَّت حضر  ت  مفتی احمد یار خان  عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں: جیسے دیوار اور پَردے لوگوں کی نگاہ کیلئے آڑ بنتے ہیں اَیسے ہی یہاللہعَزَّ  وَجَلَّ کا ذِکْر جِنّات کی نِگاہوں سے آڑ بنے گا کہ جِنّات اس (یعنی شَرْم گاہ )کو دیکھ نہ سکیں گے۔([2]) ٭ جو باوجودِ قُدْرَت زیْب وزِیْنَتْ کالِباس پَہَنْنا تَواضُع(یعنی عاجِزی) کے طور پر چھوڑ دے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس کو کَرَامَت کا حُلّہ پہنائے گا۔([3])٭لِباس حَلال کمائی سے ہواور جو لِباس حَرام کمائی سے حاصل ہوا ہو، اُس میں فَرْض ونَفْل کوئی نماز قبول نہیں ہوتی۔([4])٭ (لباس)پہنتے وَقْت سیدھی طَرَف سے شُرُوْع کیجئے(کہ سُنّت ہے) مَثَلاً جب کُرتا پہنیں تو پہلے سیدھی آستین میں سیدھا ہاتھ داخِل کیجئے پھر اُلٹا ہاتھ اُلٹی آستین میں۔([5]) ٭ اِسی طَرح پاجامہ پہننے میں پہلے سیدھے پائنچے میں سیدھا پاؤں داخِل کیجئے اور جب (کُرتا یا پاجامہ) اُتارنے لگیں تو اس کے برعکس کیجئے یعنی اُلٹی طَرَف سے شُرُوْع کیجئے۔٭دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1197 صَفحات پر مشتمل کتاب’’بہارِ شریعت‘‘جلد3صَفحہ409پر ہے:سُنّت یہ ہے کہ دامَن کی لمبائی آدھی پِنْڈلی تک ہو اور آستین کی لمبائی زیادہ سے زیادہ اُنگلیوں کے پوروں تک اور چوڑائی ایک بالشت ہو۔([6])طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ دو کتب”بہارِ شریعت“حِصّہ


 



[1]  اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط ج۲ص۵۹حدیث ۲۵۰۴

[2] مرآۃ المناجیح،۱/ ۲۶۸

[3] ابوداؤد،۴/۳۲۶،حدیث:۴۷۷۸

[4]  کشف الالتباس فی استحبابِ اللباس ،ص۳۶

[5]  کشف الالتباس فی استحبابِ اللباس ،ص۴۳

[6]  رَدُّالْمُحتار ، ۹/ ۵۷۹