Auliya Allah Ki Shan

Book Name:Auliya Allah Ki Shan

([1]) مزید ارشاد فرماتے ہیں:مجھے اپنے رَبّعَزَّوَجَلکی عزّت کی قسم! کہ تمام سعید وشقی(یعنی سعادت مند اوربدبخت) مجھ پر پیش کئے جاتے ہیں، میری آنکھ لوحِ محفوظ پرلگی ہے، یعنی لوحِ محفوظ میرے پیشِ نظر ہے ۔([2])

حضرتِ سیِّدُنا شیخ عبدالحق محدِّث دِہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے”اَخبارُ الاخیار“صَفْحَہ نمبر15میں حضورِ غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا یہ ارشاد ِ معظَّم نقل کیا ہے:اگر شریعت نے میرے منہ میں لگام نہ ڈالی ہوتی تو میں تمہیں بتا دیتا کہ تم نے گھر میں کیا کھایا ہے اور کیا رکھا ہے، میں تمہارے ظاہر و باطن کو جانتا ہوں ،کیونکہ تم میری نظر میں آر پار نظر آنے والے شیشے کی طرح ہو۔([3])نیز     حضرتِ مولانا رُومی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مثنوی شریف میں فرماتے ہیں:

لَوحِ محفوظ اَست پیشِ  اولیاء

اَزچہ محفوظ اَست محفوظ اَز خطا

(یعنی لوحِ محفوظ اولیاءُ اللہ رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کے پیشِ نظر ہوتا ہے جو کہ ہر خطا سے محفوظ ہوتا ہے) ([4])

ہمارا ظاہر  و باطن ہے اُن کے آگے آئینہ             کسی شے سے نہیں عالَم میں پردہ غوثِ اعظم کا

)قبالۂ بخشش،ص ۵۴(

اسی طرح حیرت انگیز اور خداداد قوتِ بصارت(یعنی دیکھنے کی طاقت)سے مُتَعَلِّق امیرُالْمومنین حضرتِ سیِّدُناعمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکا بھی نہایت ایمان افروز واقعہ مشہور ہے کہ ایک مرتبہ فاروقِ


 

 



[1] صحیفہ غوثیہ ،ص ۱۸۷

[2]بہجۃ الاسرار، ذکر کلمات اخبربہا عن نفسہ الخ،ص۵۰

[3] اخبار الاخیار،ص ۱۵  

[4]مثنوی ،دفترِ چہارم،۲/۱۸۱