Book Name:Qurbani Kay Fazail O Masail

کی بات ہے۔قرآنِ کریم میںاللہ عَزَّ  وَجَلَّقُربانی کا ذِکْر کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے ۔

فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَ انْحَرْؕ(۲) ۳۰،الکوثر،۲)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :تو تم اپنے رب کے لئے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔

        امام فخرُ الدین رازیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ مُبارکہ کے تحت فرماتے ہیں کہ حنفی علمائے کرام نے اس آیت سے یہ اِسْتِدلال فرمایا کہ قُربانی واجب ہے ۔(تفسیر کبیر،۱۱/۳۱۸)

        حضرت علامہ سیدمحمود آلوسی بغدادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں کہ ’’اکثر (عُلمائے کرام) اس بات پر مُتَّـفِق ہیں کہ نحر سے مُراد قُربانیوں کا ذَبح کرنا ہے اور بعض نے وُجوبِ قربانی پر اس آیت سے اِسْتدلال کیا ہے۔(تفسیر روح المعانی،پ۳۰،الکوثر،تحت الآیۃ: ۲،۳۰/۶۶۳)

          میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اَحادیثِ مُبارکہ قربانی کے فَضائل ومَسائل سے مالا مال ہیں۔ آئیے!قُربانی کے فضائل پر مُشتمل چار(4)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سُنتے ہیں ،چنانچہ

(1)قربانی کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔ (تِرمِذی، کتاب الاضاحی ، باب ماجاء فی فضل الاضحیۃ، ۳/۱۶۲،حدیث:۱۴۹۸)

(2)جس نے خُوش دِلی سے طالبِ ثواب ہو کر قربانی کی ،تووہ آتَشِ جہنَّم سے حِجاب(یعنی رَوک)ہو جائے گی۔(معجم کبیر،حسن بن حسن بن علی عن ابیہ ،۳/۸۴، حدیث :۲۷۳۶)

(3)اے فاطِمہ !اپنی قربانی کے پاس مَوْجُود رہو کیونکہ اِس کے خُون کا پہلا قطرہ گِرے گا تمہارے سارے گُناہ مُعاف کر دیئے جائیں گے۔(سنن کبری لِلْبَیْہَقِی، کتاب الضحایا، باب ما یستحب للمرء …الخ ، ۹ / ۴۷۶،حدیث :۱۹۱۶۱)

(4)انسان قربانی  کے دن کوئی ایسی نیکی نہیں کرتا جو اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کو خُون بہانے سے زیادہ پیاری ہو،یہ قُربانی قِیامت میں اپنے سِینگوں بالوں اور کُھروں کے ساتھ آ ئے گی اورقربانی کا خُون زمین پر گِرنے